دل میں خوف ہو تو تحریکیں نہیں چل سکتیں،ہمیں کس چیزکا خوف نہیں ہونا چاہیے؟،مولانا فضل الرحمن ن لیگ اور پیپلزپارٹی کے ردعمل سے دلبرداشتہ، کھل کر بول پڑے

17  ستمبر‬‮  2019

اسلام آباد (این این آئی) جمعیت علمائے اسلام (ف)کے سربرا ہ مولانا فضل الرحمن نے کہاہے کہ دل میں خوف ہو تو تحریکیں نہیں چل سکتیں،ہمیں فور شیڈول، مدارس و چندہ چھن جانے کا خوف نہیں ہونا چاہیے،دنیا مغرب کو طاقتور سمجھتے ہوئے کہتی ہے طاقتور سے ٹکر نہ لینا،بہادر لوگ حق پر ہوتے ہوئے کبھی طاقت سے خوفزدہ نہیں ہوئے۔ منگل کو جے یو آئی ف کے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ آزادی کی آساس عقیدہ توحید ہے،ہم ہی اپنے آکابرین کی

جدوجہد کے وارث ہیں،جس میدان میں ہم اترے ہیں اس عظیم مقصد کے لئے اول شرط یہ ہے کہ دل سے خوف نکال دیں۔انہوں نے کہاکہ دل میں خوف ہے تو تحریکیں نہیں چل سکتی ہیں،ہمیں فور شیڈول، مدارس و چندہ چھن جانے کا خوف نہیں ہونا چاہیے۔انہوں نے کہاکہ ایک سال کا وقت دیا کہ خوف والے لوگ پیچھے ہٹ جائیں۔انہوں نے کہاکہ ایسے اسلام پسند دوست جو سیاست کو اہمیت نہیں دیتے ان پر اللہ ایسے سیاستدان مسلط کرتا ہے جو اسلام کو اہمیت نہیں دیتے۔انہوں نے کہاکہ ایک سیاسی جنگ ہے ایک کشمکش ہے۔انہوں نے کہاکہ ہم نے پورے ملک میں 15 ملین مارچ کئے ہیں،ہم پاکستان کے 8 ماہ میں ڈیڑہ کروڑ لوگوں سے مخاطب ہوئے ہیں،یہ عوامی قوت اور ایسا کارکن کسی دوسری پارٹی کے پاس نہیں ہے،دو باتیں لیکر میدان میں آئے ہیں،ہم سیاست کو انبیاء کرام کی سنت سمجھتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ آزادی انسان کا بنیادی حق ہے، آزادی حاصل کرنے کیلئے طاقت سے ٹکرانا پڑتا ہے۔مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ برصغیر میں آزادی کے پیدائشی حق کیلئے جو قربانیاں دیں آج پھر وہی وقت آگیا ہے،انہوں نے کہاکہ آزادی ہر انسان کا پیدائشی حق ہے، انگریز کے بعد عالمی استعمار نے ہم سے آزادی چھین لی ہے،دنیا مغرب کو طاقتور سمجھتے ہوئے کہتی ہے طاقتور سے ٹکر نہ لینا،بہادر لوگ حق پر ہوتے ہوئے کبھی طاقت سے خوفزدہ نہیں ہوئے۔مولانا فضل الرحمن نے

حکمرانوں کو عالمی ایجنٹ قرار دیتے ہوئے کہاکہ عالمی ایجنڈے کے تحت اسلامی دفعات کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی۔انہوں نے کہاکہ قادیانی نیٹ ورک پوری دنیا میں متحرک ہے،پہلی بار قادیانی سربراہ کہتا ہے پاکستانی آئین کو تبدیل کرکے قادیانیوں کو اقلیت کی شق نکالنا ہوگی۔انہوں نے کہاکہ ملکی معیشت تباہ ہوگئی سرکاری ملازمین کی تنخواہ کے پیسے نہیں،گھروں میں راشن پورا کرنا مشکل ہوگیا ہے۔

مولانا فضل الرحمن نے دعویٰ کیا کہ 15 سے 20 لاکھ نوجوانوں کو بے روزگار کردیا گیا،تاجر ٹیکسوں کی بھرمار اور پابندیوں کیوجہ سے پریشان ہیں۔مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ صحت کا محکمہ تباہ برباد کردیا گیا ہے،ترقیاتی کام رک گئے فیکٹریاں بند ہوگئیں۔مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ چین کو ہم نے ناراض کردیا،کشمیر کو فروخت کردیا گیا،انڈیا کے ساتھ حالت جنگ میں ہیں۔مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ افغانستان ایران کے ساتھ حالت جنگ کی طرف جارہے ہیں،مسئلہ کشمیر پر ریاست پاکستان کی پالیسی عوام تک نہیں پہنچ سکی۔جے یوآئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ نااہل حکومت ہے اسے مزید رہنے دینے کا مطلب پاکستان کو جانے دینا ہے ہم نے اب ملک کی سلامتی کی بھی جنگ لڑنی ہے،ہمارے مختلف سیاسی جماعتوں سے رابطے ہیں وہ ہمارے ازادی مارچ میں شامل ہونگے



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…