ہم خیال سابق ارکان قومی و صوبائی اسمبلی کے انکار کے بعد فاروق ستار بھی خاموش نہ رہے،دھماکہ خیز اعلان کردیا

14  اکتوبر‬‮  2018

کراچی(این این آئی)سینئر رہنما ڈاکٹر فاروق ستار کی سیاسی تنہائی میں مزید اضافہ ہو گیا ہے،ہم خیال سابق اراکان قومی و صوبائی اسمبلی نے ساتھ دینے سے انکار کر دیا ہے جبکہ فاروق ستار نے کہاہے کہ میں ایم کیو ایم پاکستان کو تباہ ہونے نہیں دوں گا۔فاروق ستارنے پارٹی کی عزت و وقار کی بحالی کے لیے جلد ہی کارکنان کے ساتھ مل کر ایک بڑی تحریک چلانے کا اعلان کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر رہنما ڈاکٹر فاروق ستار کی سیاسی تنہائی میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔ ایم کیو ایم رہنما علی رضا عابدی، ساجد احمد، شیخ صلاح الدین اور جمال احمد نے بھی ان کا ساتھ دینے سے انکار کر دیا ہے جبکہ فاروق ستار کی کامران ٹیسوری سے رابطے کی تمام ترکوششیں بھی نا کام ہو گئی ہیں۔فاروق ستار نے اپنی تنہائی کو چھپانے کی کوشش کرتے ہوئے کراچی میں میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ میں تو کسی سے بھی ناراض نہیں ہوں۔ ان کا اصرار تھا کہ یہاں مسئلہ صرف ایم کیو ایم پاکستان کو بچانے کا ہے کیونکہ کچھ لوگوں کی جانب سے جماعت کو غلط ڈگر پر چلایا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ مجھے پارٹی کے کسی بھی اجلاس یا مشاورت میں شامل نہیں کیا جا رہا تاہم ایم کیو ایم کے کارکنان ہی انٹرا پارٹی انتخابات میں فیصلہ کریں گے کہ وہ کس کے ساتھ ہیں؟ ان کا سوال تھا کہ اب کیا ہم اتنے گئے گزرے ہیں کہ مجھے منانے کی بات کی جائے گی۔فاروق ستار نے کہا کہ کیا میں یہ کسی کو کہوں گا کہ آپ میری عزت کریں ؟ میں نے فیصل سبزواری سمیت دیگر لوگوں کو انگلی پکڑ کر چلانا سکھایا ہے اور لوگوں کو بتایا کہ الزام بھی لگا اور اپنا احتساب بھی کرو۔ایم کیو ایم رہنما نے پارٹی کی عزت و وقار کی بحالی کے لیے جلد ہی کارکنان کے ساتھ مل کر ایک بڑی تحریک چلانے کا اعلان کر دیا۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…