بھارتی فوج کو ملک کی 41آرڈننس فیکٹریوں میں کھربوں مالیت سے تیار ناقص غیر معیاری گولہ بارود کی فراہمی، بڑی تعداد میں فوجی ہلاک و زخمی ، آلات کو بھی نقصان

15  مئی‬‮  2019

نئی دہلی(سی پی پی )بھارتی فوج نے مقامی طور پر 41 آرڈیننس فیکٹریوں کی طرف سے فراہم کردہ کھربوں روپے مالیت کے گولہ بارود کے ناقص اور غیر معیاری ہونے پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ بھارتی اخبار کی رپورٹ کے مطابق ٹینکوں، توپوں اور فضائی دفاع کے لئے فراہم کر دہ اس غیر معیاری اور ناقص گولہ بارود کے نتیجہ میں بڑی تعداد میں حادثات رونما ہوئے ہیں۔

جن کے نتیجے بڑی تعداد میں فوجیوں کے ہلاک و زخمی ہونے کے ساتھ ساتھ آلات کو بھی نقصان پہنچا ہے۔بھارتی فوج کی طرف سے وزارت دفاع کو دی گئی رپورٹ کے مطابق 2002 سے 2014 کے دوران ان فیکٹریوں سے فراہم کئے گئے ناقص اور غیر معیاری گولہ بارود کی مالیت 14ہزار کروڑ روپے اور 2014 سے 2019 تک ساڑھے سات ہزار کروڑ روپے رہی۔بھارتی فوج کی طرف سے اس حوالے سے جاری پندرہ صفحات کی رپورٹ پر وزیر برائے دفاعی پیداوار اجے کمار نے نوٹس لیتے ہوئے سرکاری فیکٹریوں میں تیار ہونے والے گولہ بارود کے معیار کو بہتر بنانے کے اقدامات کی ہدایت کی ہے۔بھارتی اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس حوالہ سے گولہ بارود کی پیداوار میں نجی شعبہ کی شمولیت کی تجویز پر غور کیا جا رہا ہے۔یہ تجویز پیش کرنے والوں کا کہنا ہے کہ گولہ بارود کی تیاری کے شعبہ میں سرکاری شعبہ کی اجارہ داری اور مسابقت کی عدم موجودگی گولہ بارود کے معیار میں کمی کا باعث ہے۔رپورٹ کے مطابق ناقص اور غیر معیاری گولہ بارود کی وجہ سے بھارتی فوج کی 105 ایم ایم فیلڈ گنز، 105 ایم ایم لائٹ فیلڈ گنز، 130 ایم ایم ایم اے ون میڈیم گنز، 40 ایم ایم ایل۔70 ایئر ڈیفنس گنز، ٹی۔72، ٹی۔90 اور ارجن ٹینکس سے فائرنگ کے دوران بہت حادثات پیش آ چکے ہیں۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…