جمعہ‬‮ ، 05 دسمبر‬‮ 2025 

سعودی ولی عہد کے خاشقجی قتل میں ملوث ہونے کا کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ملا : امریکا

datetime 29  ‬‮نومبر‬‮  2018 |

واشنگٹن(این این آئی)امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ وہ ان تمام انٹیلی جینس رپورٹس کی بنیاد پر، جو میری نظر سے گزری ہیں، سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور سعودی صحافی جمال خاشقجی کے ترکی میں سعودی قونصیلٹ میں قتل کے درمیان براہ راست کوئی تعلق نہیں ہے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق انہوں نے کانگریس میں سعودی عرب کے خلاف قانون سازی کی کوششوں کی مخالفت کی اور کہا کہ موجودہ وقت سعودی عرب کے خلاف قانون سازی کے لیے موزوں نہیں ہے۔پومپیو نے سینیٹرز کو بتایا کہ سعودی عرب کے ساتھ تعلقات میں کمی امریکا اور ہمارے اتحادیوں کی قومی سلامتی کے لیے ایک بڑی غلطی ہو گی۔ ہمیں اس وقت ایران کی طرف سے سنگین خطرات سے نمٹنے کے لیے کسی اتحادی کے خلاف ایسے اقدامات سے گریز کرنا ہوگا جس سے ہماری مشترکہ جنگ متاثر ہو۔انہوں نے مزید کہاکہ ہمارے بغیر یمن کی لڑائی میں اگر امریکا سعودی عرب کی مدد نہ کرے تو اس کے خاتمے کی جلد نوبت نہیں آئے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب عراق میں جمہوریت کے استحکام میں بھی مدد کررہا ہے۔ سعودی عرب کی کوشش ہے کہ بغداد ایران کا آلہ کار بننے کے بعد مغرب کا اتحادی رہے۔اسی طرح مصر کے معاملے میں بھی سعودی عرب تعاون کررہا ہے۔ سعودی عرب نے داعش کے خطرے سے نمٹنے کے لیے کروڑوں ڈالر صرف کیے۔ سعودی عرب کا تیل اور معاشی استحکام دونوں علاقائی امن اور عالمی سلامتی و ترقی کے لیے ضروری ہیں۔مائیک پومپیو نے اعتراف کیا کہ امریکا میں بعض حلقے جمال خاشقجی کے قتل کے بعد سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کے معاملے میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ خاشقجی کی وجہ سے ٹرمپ کے خلاف ہیں دراصل یہ وہی گروپ ہے جو ایران کی حمایت میں باراک اوباما کے ساتھ کھڑا تھا۔ یہ لوگ خاشقجی کے قتل کی منصفانہ تحقیقات کے بجائے درپردہ ایران کی حمایت کررہے ہیں۔

موضوعات:



کالم



چیف آف ڈیفنس فورسز


یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…