جمعرات‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

بچوں میں دوڑنے کا رجحان کیسے پیدا کریں؟

datetime 2  ستمبر‬‮  2018 |

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) رننگ یا دوڑنا ہر عمر کے فرد بالخصوص بچوں کے لیے ایک بہت ہی زبردست کھیل ہے۔ دوڑنے سے بچوں کو موجود نہ صرف اضافی توانائی کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے بلکہ ان کی یادداشت اور سیکھنے کے عمل میں بھی تیزی آتی ہے۔ یہ بہت ہی سستا کھیل ہے اور ہر انسان اس میں حصہ لے سکتا ہے۔ دوڑنا دل اور خون کی نالیوں کے لیے بھی کافی مفید ہے۔

جب بچوں کی بات آئے تو یہ خیال رکھیں کہ دوڑنے کو بورنگ نہیں بلکہ مزیدار بنانا ہے۔ آئیے ہم آپ کو چند تجاویز دیتے ہیں جس کی مدد سے آپ دوڑنے کو بچوں کے لیے ایک مزیدار کھیل بنا سکتے ہیں۔بچوں کے لیے مزیدار ریس سیریز مختلف کھیل کے کلبوں کے ساتھ مل کر بچوں کے لیے مخصوص ریس سیریز کا انعقاد کیا جائے۔ ہر ہفتے بچوں کے لیے 100 میٹر یا ایک میل تک ریسنگ ٹریک کا اہتمام کیا جائے۔ ہر ہفتے ریس سے قبل کسی گیسٹ اسپیکر کو مدعو کیا جائے اور ریس سے قبل وارم اپ کا اہتمام کیا جانا چاہیے تاکہ بچوں میں کھیل کود کے ساتھ صحت کے بارے میں بھی معلومات حاصل ہوسکے۔ ریس کے دوران یہ بھی خیال رکھیں کہ بچوں کو ان کی عمر کے مطابق کم اور زیادہ فاصلے والے ریسنگ ٹریک پر دوڑایا جائے اور ہر بچے کی حوصلہ افزائی کی جائے۔ کلب کا حصہ بنیں بچوں کو دوڑنے کی طرف مائل کرنے کے لیے مقامی سطح پر کلب تشکیل دیے جائیں۔ کلب کی جانب سے ایسے پروگرامز کا انعقاد کیا جائے جہاں بچوں کو اپنے اہداف بنانے اور اپنی صلاحیت کے مطابق انہیں حاصل کرنے کے بارے میں تعلیم دی جائے۔ ساتھ ساتھ اہداف کے حصول کے لیے ان کی مختلف طریقوں سے حوصلہ افزائی بھی کی جائے۔ اس طرح کے پروگرامز بچوں کو متحرک کرنے کے ساتھ یہ بھی سکھائیں گے کہ کس طرح کم وقت اور آسان اقدامات سے بڑے بڑے مقاصد حاصل کیے جاسکتے ہیں۔ ان پروگراموں میں بچوں کے ساتھ اگر ان کے والدین بھی شریک ہوں تو اور بھی اچھا ہے۔ اپنے بچوں کو دیگر بچوں کے ساتھ مقابلہ کرنے کے بجائے مل جل کر اور تعاون کے ساتھ کھیل کود میں حصہ لینے کی تلقین کریں۔ اپنے بچوں کے ساتھ دوڑ لگائیے آپ کو دیکھ کر آپ کے بچے میں بھی دوڑنے کی خواہش اور طلب پیدا ہوگی لہٰذا کوشش کیجیے کہ بچوں کے ساتھ دوڑ لگانے کے منصوبے بنائیں۔ دوڑنے سے بچوں کو جسمانی و ذہنی فائدے حاصل ہوتے ہیں اور یہ ایک ایسا کھیل ہے جس سے وہ نہ صرف اپنے بچپن میں بلکہ اپنی بالغ زندگی میں داخل ہونے کے بعد بھی لطف اندوز ہوسکتے ہیں۔ لہٰذا بچوں کو ریس ٹریک پر لائیں اور دوڑنے کے لیے حوصلہ افزائی کیجیے۔

موضوعات:



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)


عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…