احمد آباد (این این آئی)ورلڈ کپ 2023 کے فائنل میں آسٹریلیا نے ٹریوس ہیڈ کی شاندار سنچری اور باؤلرز کی عمدہ باؤلنگ کی بدولت بھارت کو باآسانی 6 وکٹوں سے شکست دے چھٹی مرتبہ ورلڈ چیمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کر لیا،آسٹریلوی ٹیم نے ٹاس جیت کر بھارت کو بیٹنگ کی دعوت دی ، میز بان ٹیم 240رنز بنا سکی ،آسٹریلوی ٹیم نے چار وکٹوں کے نقصان پر 43اوورز میں ہدف حاصل کرکے کامیابی حاصل کرلی ،ٹریوس ہیڈ 137رنز کی شاندار اننگز پر پلیئر آف دی میچ قرار پائے ۔
تفصیلات کے مطابق میگا ایونٹ کا فائنل بھارتی شہر احمد آباد کے دنیا کے سب سے بڑے نریندر مودی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ آسٹریلیا کے کپتان پیٹ کمنز نے ٹاس جیتا اور بھارت کو پہلے بلے بازی کی دعوت دی۔بھارت نے اننگز کا آغاز کیا تو روہت شرما نے روایتی جارحانہ انداز اپنایا اور 4 اوورز میں اسکور کو 30 تک پہنچا دیا تاہم دوسرے اینڈ سے شبمن گل کا بلا خاموش رہا۔آسٹریلیا کو پہلی کامیابی اس وقت ملی جب اسٹارک کی گیند پر شبمن گِل صرف چار رنز بنانے کے بعد زامپا کو کیچ دے بیٹھے تاہم دوسرے اینڈ سے کپتان روہت شرما نے جارحانہ بیٹنگ کا سلسلہ جاری رکھا اور نئے بلے باز ویرات کوہلی کے ہمراہ 46 رنز کی ساجھے داری قائم کی۔
اسکور 76 تک پہنچا ہی تھا کہ مکسویل نے آسٹریلیا کو اہم کامیابی دلاتے ہوئے 3 چھکوں اور 4 چوکوں کی مدد سے 47 رنز بنانے والے بھارتی کپتان روہت کا کام تمام کردیا۔ابھی بھارتی ٹیم اس نقصان سے سنبھلی بھی نہ تھی کہ اسٹارک نے کاری ضرب لگاتے ہوئے گزشتہ دو میچوں میں سنچریاں بنانے والے شریاس ائیر کو چلتا کردیا۔یکے بعد دیگرے دو وکٹیں گرنے کے بعد بھارتی ٹیم دباؤ میں آ گئی اور رنز بننے کی رفتار میں نمایاں کمی آ گئی۔
بھارتی کھلاڑیوں بالخصوص لوکیش راہْل کی سست بیٹنگ کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ 10.2 اوورز میں 81 رنز بنانے والی ٹیم اگلی 108 گیندوں پر صرف 67 رنز بنا سکی۔درمیانی اوورز میں آسٹریلیا کی باؤلنگ کے ساتھ ساتھ فیلڈنگ بھی شاندار رہی اور 10 سے 25 اوورز تک بھارتی بلے باز کوئی بھی باؤنڈری نہ مار سکے۔ویرات کوہلی نے مشکل وقت میں ذمے داری کو سمجھا اور عمدہ کھیل پیش کرتے ہوئے ایونٹ میں ایک نصف سنچری اسکور کی۔
ایسا محسوس ہونے لگا تھا کہ شاید کوہلی اس مرتبہ بھی سنچری اسکور کرنے میں کامیاب رہیں گے لیکن کمنز کی گیند ان کے بلے کا اندرونی کنارہ لینے کے بعد وکٹوں سے جا ٹکرائی۔دوسرے اینڈ سے راہْل سنبھل کر بیٹنگ کرتے رہے اور وکٹ پر ٹھہرنے کی پالیسی اپنا کر بتدریج اسکور میں اضافہ کرتے رہے۔رویندرا جدیجا بھی مسلسل جدوجہد کرتے رہے اور بالآخر 9 رنز بنانے والے آل راؤنڈر، جوش ہیزل وْڈ کی گیند پر وکٹ کیپر کو کیچ دے بیٹھے۔راہْل نے بہترین کھیل پیش کرتے ہوئے 66 رنز کی اننگز تراشی تاہم بالآخر ان کی ہمت بھی جواب دے گئی اور تجربہ کار اسٹارک کی گیند پر وہ بھی وکٹ کیپر کو کیچ دے بیٹھے۔سوریا کمار یادیو وقفے وقفے سے گرنے والی وکٹوں کی وجہ سے دباؤ میں نظر آئے اور اپنے روایتی جارحانہ انداز کے بجائے سست بیٹنگ کرتے رہے اور پھر 28 گیندوں پر 18 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے۔
اختتامی اوورز میں بھی بھارتی بلے باز تیزی سے کھیلنے میں ناکام رہے اور پوری ٹیم اننگز کی آخری گیند پر 240 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔بھارت کی جانب سے اسٹارک نے عمدہ باؤلنگ کرتے ہوئے تین وکٹیں لیں جبکہ پیٹ کمنز اور ہیزل وْڈ نے دو، دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔آسٹریلیا نے ہدف کا تعاقب شروع کیا تو اننگز کی پہلی ہی گیند پر ڈیوڈ وارنر آؤٹ ہونے بال بال بچے، بمراہ کی گیند بلے کا باہری کنارہ لینے کے بعد سلپ کی جانب گئی تاہم کوہلی اور شبمن گل دونوں نے ہی کیچ پکڑنے کی کوشش نہ کی اور گیند باؤنڈری پار کر گئی لیکن وارنر اس موقع سے فائدہ نہ اٹھا سکے اور محمد شامی کی وائیڈ جاتی گیند کو کھیلنے کی کوشش میں سلپ میں کیچ دے بیٹھے اور اس بار ویرات کوہلی نے کوئی غلطی نہ کی۔وکٹ پر آنے والے مچل مارش نے جارحانہ انداز اپنایا اور ٹریوس ہیڈ کے ساتھ مل کر اسکور 41 تک پہنچایا لیکن 15 گیندوں پر 15 رنز بنانے کے بعد بمراہ کی گیند پر وکٹ کیپر کو کیچ دے بیٹھے تاہم آسٹریلین ٹیم کو اصل دھچکا اس وقت لگا جب بمراہ کے اگلے اوور میں اسٹیو اسمتھ ایک گیند کو سمجھ نہ سکے اور انہیں ایل بی ڈبلیو قرار دیا گیا۔
سابق کپتان نے دوسرے اینڈ پر موجود ٹریوس ہیڈ کے مشورے سے ریویو نہ لینے کا فیصلہ کیا جو غلط ثابت ہوا، اگر اسمتھ ریویو لے لیتے تو وہ آؤٹ نہ ہوتے کیونکہ گیند جب انک ے پیر سے ٹکرائی تو وہ آف اسٹمپ سے باہر تھا۔47 رنز پر تین وکٹیں گرنے کے بعد ہیڈ کا ساتھ دینے مارنس لبوشین آئے اور دونوں نے بہترین کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے شاندار شراکت قائم کر کے میچ کو یکطرفہ بنا دیا۔دونوں کھلاڑیوں نے چوتھی وکٹ کے لیے 192 رنز کی شاندار شراکت قائم کی اور آسٹریلیا کو ورلڈ چیمپیئن بنوانے میں اہم کردار ادا کیا۔
ٹریوس ہیڈ نے 120 گیندوں پر 4 چھکوں اور 15 چوکوں کی مدد سے 137 رنز کی عمدہ باری کھیلی اور جب وہ آؤٹ ہوئے تو آسٹریلیا کو میچ جیتنے کے لیے صرف دو رنز درکار تھے۔آسٹریلیا نے میچ میں 7 اوورز قبل ہی فتح حاصل کر کے 6 وکٹوں سے کامیابی حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ چھٹی مرتبہ ورلڈ چیمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کر لیا۔واضح رہے کہ آسٹریلیا نے چھٹی بار آئی سی سی ون ڈے ورلڈکپ کا ٹائٹل اپنے نام کیا ہے، کینگروز نے 1987، 1999، 2003، 2007، 2015 اور اب 2023 میں ورلڈکپ ٹرافی اٹھائی ہے۔