کابل(این این آئی)افغان ویمنز ٹیم کی کھلاڑیوں کی جانب سے فٹبال فیڈریشن کے صدر کریم الدین کریم پر ہراساں کیے جانے کے الزامات کے بعد فٹبال کی عالمی گورننگ باڈی ‘فیفا’ نے انہیں 90 دن کیلئے معطل کردیا۔فیفا کی آزاد اخلاقی کمیٹی نے اپنے بیان میں کہا کہ مقدمے میں تحقیقات میں تعطل پر
کریم الدین پر عبوری پابندی میں توسیع کی جا سکتی ہے، لہٰذا ان کی فٹبال میں تمام قومی اور بین الاقوامی سرگرمیوں پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔برطانوی اخبار گارجین نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ افغانستان کی فٹبال فیڈریشن کے صدر سمیت اعلیٰ عہدیداران نے خواتین فٹبال ٹیم کی اراکین کو ہراساں کیا۔افغانستان کے صدر اشرف غنی نے ویمنز فٹبال ٹیم کی جانب سے ہراساں کیے جانے کے دعویٰ پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے فوری طور پر معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا تھا۔اخبار نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ ویمنز فٹبال ٹیم سے منسلک ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ فٹبالرز کو ناصرف افغانستان میں فٹبال فیڈریشن کے ہیڈ کوارٹر بلکہ رواں سال فروری میں اردن میں منعقدہ تربیتی کیمپ میں بھی ہراساں کیا گیا۔سابق افغان کپتان خالدہ پوپل نے اپنے بیان میں دعویٰ کیا تھا کہ ٹیم کے مرد عہدیداران خواتین کھلاڑیوں سے زبردستی کرتے ہیں۔افغان صدر نے ان الزامات پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر محض الزامات کو دیکھتے ہوئے لوگ اپنی بیٹیوں اور بیٹوں کو کھیلوں کی جانب بھیجنے سے روک سکتے ہیں تو پھر ہمیں فوری طور پر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے، میں ہراساں کرنے کو کسی طور پر برداشت نہیں کروں گا۔انہوں نے کہاکہ دنیا کی کوئی طاقت ہمارے بچوں کو زیادتی کا نشانہ نہیں بنا سکتی اور اس طرح کے واقعات سے نمٹنے کے لیے ہماری اسپورٹس فیڈریشنز میں باقاعدہ فریم ورک موجود ہے۔