ابوظہبی(آئی این پی)قومی ٹیم کے میڈیم پیسر حسن علی نے نیوزی لینڈ کے خلاف دوسری اننگز میں بہترین بولنگ کا کریڈٹ بولنگ کوچ اظہر محمود کو دیتے ہوئے کہا ہے کہ2016میں اظہر محمود پہلی بار بولنگ کوچ بنے اور میں بھی انگلینڈ کے دورے میں پہلی بار پاکستانی ٹیم میں آیا تھا۔
میرے کیرئیر میں ان کا بڑا ہاتھ ہے، میں اپنی یادگار کارکردگی کو اپنے بولنگ کوچ اظہر محمود کے نام سے منسوب کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ میں جب پاکستانی ٹیم میں آیا تو آسٹریلیا کے خلاف سیریز میں شاداب خان اور فہیم اشرف صبح پانچ بجے اٹھ کر آتے تھے، میں نے فہیم اور شاداب نے اظہر محمود کے ساتھ بہت محنت کی ہے، اس لیے میری کارکردگی کا سہرا اظہر محمود کو جاتا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ بولنگ کوچ اظہر محمود نے مجھے جو پلان دیا تھا اسی کے مطابق بولنگ کی اور محنت کا صلہ ملا، لائن پر بولنگ کی کوئی خاص چیز نہیں کی۔حسن علی نے کہا کہ جب بھی آپ کسی فارمیٹ میں پانچ وکٹیں لیتے ہیں تو آپ کو اطمینان ملتا ہے۔اس سے قبل میں لارڈز میں انگلینڈ کے خلاف چار وکٹیں حاصل کر چکا تھا، اب پہلی بار ٹیسٹ میچ میں پانچ وکٹیں لینے پر خوش ہوں۔انہوں نے کہا کہ میں جب نہیں بھی کھیل رہا تھا تو اس وقت بھی محنت کر رہا تھا، میری مسلسل محنت کا مجھے صلہ ملا۔حسن علی نے کہا کہ اس پچ پر جو وقت لے گا اسے رنز ملیں گے، ہمیں یقین تھا کہ جسیے ہی پانچویں وکٹ کی شراکت ختم ہو گی ہم نیوزی لینڈ کو جلد آوٹ کر لیں گے، اور پھر ایسا ہی ہوا، شراکت ختم ہوتے ہی دو اوورز میں تین وکٹیں لے لیں اور میچ میں واپس آگئے۔انہوں نے کہا کہ مجھے اوپنرز کے پلان کا علم نہیں ہے لیکن یہی پلان لگتا ہے کہ وقت لیں اور جلد بازی نہ کریں۔