لاہور (آن لائن)نوجوان فاسٹ باؤلر محمد عباس نے ٹیسٹ کرکٹ میں تاریخ رقم کردی اور وہ گزشتہ سال کے دوران ٹیسٹ کرکٹ میں بہترین اوسط کے حامل باؤلر بن گئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق آسٹریلیا کیخلاف سیریز میں محمد عباس نے عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ناصرف ٹیسٹ کرکٹ میں اپنی 50 وکٹیں مکمل کیں بلکہ سیریز میں مجموعی طور پر 17 وکٹیں حاصل کیں،
تاہم اس سب سے بڑھ کر محمد عباس نے اپنی شاندار باؤلنگ اوسط کی بدولت دنیا بھر کے بڑے بڑے باؤلر کو پیچھے چھوڑ دیا اور وہ موجودہ صدی کیساتھ ساتھ 20 ویں صدی میں بھی 50 وکٹیں لینے والے باؤلرز میں بہترین اوسط کے حامل گیند باز بن گئے ہیں،ذرائع کا کہنا ہے کہ اس وقت عباس نے ٹیسٹ کرکٹ میں 15.64 کی اوسط سے 59 وکٹیں حاصل کیں اور وہ مجموعی طور پر عالمی کرکٹ میں بہترین اوسط کے حامل کھلاڑیوں میں چوتھے نمبر پر ہیں،انگلش باؤلر جیورج لومین 10.75 کی اوسط کیساتھ سرفہرست ہیں جبکہ آسٹریلیا کے جے جے فیرس کی اوسط 12.70 اور انگلینڈ کے بلی بارنس 15.54 کی اوسط کے ستھ تیسرے نمبر پر ہیں لیکن ان تینوں کھلاڑیوں نے 19ویں صدی میں کرکٹ کھیلی تھی۔اس فہرست میں چوتھے نمبر پر عباس ہیں جبکہ 16.42 کی اوسط کیساتھ پانچویں نمبر پر موجود بلی بیٹس نے بھی 19ویں صدر میں ہی کرکٹ کھیلی تھی۔چھٹے نمبر پر موجود عظیم انگش فاسٹ باؤلر سڈنی بارنس نے 20ویں صدی میں کرکٹ کھیلی اور ان کی اوسط 16.43 ہے۔21ویں صدی میں کھیلنے والے فاسٹ باؤلرز میں عباس کے بعد سب سے بہترین باؤلنگ اوسط جنوبی افریقہ کے ورنن فلینڈر کی ہے جو 55 ٹیسٹ میچوں میں 21.54 کی اوسط سے 205 وکٹیں لے چکے ہیں۔عباس نے آسٹریلیا کیخلاف دوسرے ٹیسٹ میچ میں 10 وکٹیں لیں اور اس طرح وہ آسٹریلیا کیخلاف ٹیسٹ میچ میں 10 وکٹیں لینے والے پانچویں فاسٹ باؤلر بن گئے۔
سب سے پہلے فضل محمود نے یہ کارنامہ انجام دیا جس کے بعد عمران خان، سرفراز نواز اور پھر 1990 میں وسیم اکرم نے بھی میچ میں 10 وکٹیں لی تھیں۔اس کیساتھ ساتھ عباس آسٹریلیا کیخلاف کم ترین رنز دے کر میچ میں 10 وکٹیں لیے والے دوسرے فاسٹ باؤلر بن گئے ہیں۔عباس نے میچ میں 95 رنز کے عوض 10 وکٹیں لیں جبکہ اس فہرست میں پہلے نمبر پر انگلینڈ کے فریڈ ٹرومین ہیں جنہوں نے 1961 کے ہیڈنگلے ٹیسٹ میں 88 رنز کے عوض 10 وکٹیں لی تھیں۔