شارجہ(سپورٹس ڈیسک)افغان پریمئیر لیگ جمعہ سے شروع ہورہی ہے جس میں قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی بھی ایکشن میں نظر آئیں گے۔بہت سی توقعات اور خدشات لیے افغان پریمئیر لیگ جمعہ سے شروع ہورہی ہے، ٹی ٹوئنٹی کے فارمیٹ کی کشش لیے اس لیگ کے پہلے ایڈیشن کے مقابلے متحدہ عرب امارات کے مشہور زمانہ شارجہ کرکٹ اسٹیڈیم پر 21اکتوبر تک کھیلے جائیں گے۔
لیگ میں شریک 5فرنچائز کو افغانستان کے شہروں سے منسوب کیا گیا ہے جن میں قندہار نائٹس، بلخ لیجنیڈز، کابل زوان، پکتیا پینتھرز اور ننگر ہار لیوپرڈز شامل ہیں، بعض معاملات کی وجہ سے شکوک اور شبہات میں کھیلی جانے والی افغان پریمئیر لیگ میں افغان کھلاڑیوں کے ساتھ دیگر 8ممالک کے 40کے لگ بھگ انٹرنیشنل کرکٹرز کے بھی ایکشن میں نظر آنے کی توقع ہے۔ممتاز آل راونڈر شاہد خان آفریدی ملک کے واحد کرکٹر ہیں جو اس لیگ کا حصہ بنے ہیں، وہ پکتیا پینتھرز کی نمائندگی کریں گے، پی سی بی نے آئی سی سی کی منظور شدہ لیگ میں اپنے کسی بھی موجودہ کرکٹرز کو کھیلنے کی اجازت دینے سے انکار کردیا تھا تاہم لیگ کے حوالے سے کامران اکمل، عمر گل، سہیل تنویر اور طویل القامت فاسٹ بولر محمد عرفان اور دیگر کے نام سامنے آئے تھے جب کہ بھارت اور افغانستان کے درمیان بہترین تعلقات کے باجود بھارتی کرکٹ بورڈ کی سخت پالیسی کے سبب کوئی بھارتی کرکٹر لیگ میں شریک نہیں۔لیگ کے ترجمان چندریش کے مطابق ایونٹ کے انعقاد کے سلسلے میں تیاریوں کو حتمی شکل دے دی گئی ہے جب کہ شریک ٹیمیں نیٹ پریکٹس کرکے خود کو مقابلوں کے لیے تیار کر رہی ہیں تاہم غیر ملکی کھلاڑیوں کی آمد کا سلسلہ ہنوز جاری ہے۔دوسری طرف ذرائع کہتے ہیں کہ کثیر زرمبادلہ سے شروع ہونے والی افغان لیگ کی فرنچائز کے لیے مقامی خریداروں نے کوئی خاص دلچسپی نہیں لی، جس کے بعد ایک بھارتی ادارے نے لیگ کی تمام تر ذمہ داریاں سنبھال لی ہیں، افغان لیگ کی فرنچائز کی ٹیم منجمنٹ میں بہت سے پاکستانی بھی شامل ہیں ان میں محمد کبیر خان پکتیا پینتھرز کے ہیڈ کوچ کی حیثیت سے نمایاں ہیں۔دلچسپ امر ہے کہ پاکستان کے 3 فزیو تھراپسٹ وسیم احمد، محمد عرفان اور احسان محمد بھی لیگ میں خدمات انجام دیں گے، یہ امر طے ہے کہ افغان لیگ کا پہلا ایڈیشن نفع اور نقصان سے قطع نظر افغانستان کے کرکٹرز کی صلاحیتوں کو جلا بخشنے میں اہم کردار ادا کرے گا اور لیگ کے انعقاد سے آگ اور شعلوں کے لیے معروف افغانستان میں کرکٹ کو تقویت ملے گی۔