لندن(آئی این پی)انگلینڈ نے2020سے ایک نیا مینز اور ویمنز ایونٹ شروع کرنے کا اعلان کررکھاہے، جس کو دی 100کا نام دیا گیا،اس میں ہر ٹیم 100بالز کھیلے گی۔ پہلے آخری اوور10گیندوں کا کرنے کی تجویز پیش کی گئی تھی پھر اس کو5،5بالز کے20اوورز میں تقسیم کرنے کا منصوبہ سامنے لایا گیا۔اب ایونٹ کیلیے ایک اور جدت طرازی کا انکشاف ہواکہ فی سائیڈ12پلیئرز پر مشتمل ہوسکتی ہے
تاہم بیٹنگ اور فیلڈنگ کی اجازت صرف11پلیئرز کو ہی ہوگی۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ ایک پلیئر کو خالصتا اس کی مہارت کی بنیاد پر میدان میں اتارا جاسکے گا۔ ایسا ہی کچھ بیس بال میں ہوتا ہے جس میں ایک ماہر ہٹر کو بعد میں اسپیشلسٹ بولر یا پھر فیلڈر سے بدل دیا جاتا ہے۔12اے سائیڈ فارمیٹ کے تحت کوئی ٹیم ایسا اسپیشلسٹ بیٹسمین میدان میں اتار سکے گی جس کی فیلڈنگ اچھی نہیں، جوابی اننگز میں وہ اس بیٹسمین کو باہر بٹھاکر اس کی جگہ ماہر بولر یا فیلڈر کو کھلاسکے گی۔ اس سے یہ فائدہ بھی ہوگا کہ ماہر ہارڈ ہٹر دوسری چیزوں کی پریکٹس سے بچتے ہوئے صرف اپنی بیٹنگ پر توجہ مرکوز کرپائیں گے۔یاد رہے کہ اسی قسم کا تجربہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی جانب سے 2005اور2006 کے دوران 10ماہ تک کیا گیا جس میں ایک سپرسب ہوتا تھا، اسے بیٹنگ یا پھر بولنگ کیلیے میدان میں اتارا جاتا تھا مگر یہ تجربہ بری طرح ناکام رہا تھا۔دوسری جانب انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ کی جانب سے واضح کیا گیاکہ دی100ایونٹ کے حوالے سے مختلف تجاویز پر غور کیا جارہا ہے مگر کسی چیز کو حتمی شکل نہیں دی گئی،اس حوالے سے ماہرین کا ایک خصوصی پینل کام جاری رکھے ہوئے ہے۔