جمعہ‬‮ ، 09 مئی‬‮‬‮ 2025 

پرکشش خواتین کو زیادہ فوکس نہ کریں، فیفا کی براڈ کاسٹرز کو تنبیہ

datetime 13  جولائی  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ماسکو (مانیٹرنگ ڈیسک)فٹبال ورلڈ کپ میں حیران کن طور پر خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے واقعات نے سب کو حیران کردیا۔انسانی رویوں سے متعلق ماہر نے تصدیق کی کہ عالمی کپ 2018 کے دوران نسلی تعصب سے زیادہ جنسی تعصب زیادہ بڑا مسئلہ رہا اور اس کے کئی واقعات سامنے آئے۔ورلڈ کپ کے دوران روس کی سڑکوں پر فینز کی جانب سے خواتین رپورٹرز اور برڈ کاسٹرز کو ہراساں کیا گیا۔

اور فیفا کو مختلف مستند ذرائع سے جنسی ہراسگی کے کل 30 سے زائد واقعات رپورٹ کیے گئے۔ورلڈ کپ میں سامنے آنے والے مسائل کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے فیفا کے ڈائیورسٹی پروگرام کے سربراہ نے کہا کہ فیفا چاہتا ہے کہ مستقبل میں براڈکاسٹرز اسٹیڈیم میں موجود پرکشش خواتین کی تصاویر اور ویڈیوز کم سے کم دکھائیں۔فیڈریکو اڈیچی نے کہا کہ فیفا اس مسئلے کے حوالے سے قومی براڈ کاسٹرز اور اپنی ذاتی پروڈکشن ٹیم سے مفصل بات چیت کی منصوبہ بندی کررہا ہے۔فیئرنیٹ ورک کے ڈائریکتر پیارا پوار نے کہا کہ ہمیں نسل پرستی کے مسائل کا اس حد تک سامنا نہیں کرنا پڑا جس کی ہم توقع کر رہے تھے، انہوں نے روس کے عوام کو سراہتے ہوئے کہا کہ مہمانوں کو بہترین انداز میں خوش آمدید کہا گیا البتہ اس کے بجائے خواتین میڈیا کارکنان اور شائقین کے ساتھ ناروا سلوک اور جارحانہ رویہ موضوع بحث بن گیا۔پوار نے کہا کہ جنسی ہراسگی کے جو واقعات سامنے آئے ان میں آدھے واقعات میں خواتین براڈ کاسٹرز کو نشانہ بنایا گیا جس وقت وہ اپنے ٹی وی پر براہ راست کوریج میں مصروف تھیں جبکہ انہوں نے اندازہ لگایا کہ خواتین کو نشانہ بنانے کے 10 گنا زیادہ واقعات رونما ہوئے ہوں گے جنہیں رپورٹ نہیں کیا گیا۔روس میں جاری ورلڈ کپ میں خاتون رپورٹر کو ہراساں کرنے کا پہلا واقعہ اس وقت سامنے آیا تھا جب ایونٹ کے پہلے راؤنڈ کے دوران جرمن ادارے کیلئے رپورٹنگ کرنے والی کولمبیا کی صحافی کا ایک فین نے بوسہ لے لیا تھا۔

خاتون رپورٹر براہ راست رپورٹنگ کررہی تھیں کہ ایک مداح نے انہیں بوسہ دیا بعدازاں رپورٹر نے ویڈیو اپنے انسٹا گرام میں نشر کی اور اس کے ساتھ تحریر کیا کہ ‘احترام کیجیے! ہم اس طرز عمل کے مستحق نہیں۔یہ سلسلہ یہی نہیں رکا اور اس واقعے کے ایک ہفتے کے اندر ہی روس کے شہر یکاٹیرن برگ میں خاتون صحافی کا بوسہ لینے کی کوشش کی گئی۔

لیکن انہوں نے اسے ناکام بنا دیا۔برازیلین ٹی وی کی صحافی جولیا گوئماریس کیمرے کے سامنے رپورٹنگ کے فرائض انجام دے رہی تھیں کہ ایک شخص نے ان کے گال پر بوسہ لینے کی کوشش کی لیکن خاتون صحافی نے پیچھے ہٹ کر خود کو بچا لیا۔اس موقع پر جولیا نے شدید برہمی کا اظہار کیا جس پر بوسہ لینے کی کوشش کرنے والے شخص نے فوراً معذرت کر لی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



محترم چور صاحب عیش کرو


آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…