پیر‬‮ ، 07 جولائی‬‮ 2025 

فٹبال ورلڈ کپ پر چین میں اب تک کتنے کھربوں کا جوا کھیلا گیا ؟تہلکہ خیز انکشاف کر دیا گیا

datetime 6  جولائی  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

شنگھائی(این این آئی) چین کی ٹیم فیفا ورلڈ کپ 2018 کیلئے کوالیفائی کرنے میں ناکام رہی تاہم اس کے باوجود دنیا بھر کے دیگر ملکوں کی طرح چینی کے عوام بھی کھیلوں کے سب سے بڑے عالمی مقابلوں کے بخار میں مبتلا ہیں۔میڈیا رپورٹ کے مطابق چین میں لوگوں کے فٹبال کے جنون میں مبتلا ہونے کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ عالمی کپ کے 3 ہفتے گزرنے کے بعد اب تک بیٹنگ پر اتنی رقم خرچ کی جا چکی ہے۔

جو 2014 ورلڈ کپ میں چین میں بیٹنگ پر خرچ کی گئی رقم سے دگنی ہے۔روس میں جاری عالمی کپ میں ارجنٹائن اور فرانس کے درمیان کھیلے گئے ایونٹ کے پہلے ناک آؤٹ میچ سے قبل چین میں لاٹری سٹیزن کے نام سے مشہور پنٹرز بیٹنگ کیلئے طویل قطاروں میں کھڑے نظر آئے ٗ55 سالہ گاؤ لیوشن ارجنٹائن پر پہلے ہی رقم لگا کر ہار چکے تھے اور اس لیے پری کوارٹر فائنل مرحلے میں دگنی رقم لگائی تاکہ اس کا نقصان بھی پورا ہوسکے مگر ٹیم فرانس کے ہاتھوں شکست کا شکار ہوکر میگا ایونٹ سے باہر ہوگئی۔گاؤ لیوشن نے مجموعی طور پر 1ہزار یوآن(150ڈالر) ہارے تاہم یہ تو کچھ بھی نہیں بلکہ کچھ لوگوں نے اس کھیل میں اپنا سب کچھ گنوا دیا جبکہ کچھ پر قسمت کی دیوی ایسی مہربان ہوئی کہ وہ راتوں رات کروڑ پتی بن گئے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ برازیل میں ہونے والے 2014 فٹبال ورلڈ کپ میں پونے 2ارب ڈالر سے زائد(11.5ارب یوآن) کی بیٹنگ کی گئی تاہم یہ بات آپ کو مزید دنگ کر دیگی کہ یکم جولائی تک چین میں 2018 ورلڈ کپ پر 4.3ارب ڈالر(28.6ارب یوآن) کی رقم لگائی جا چکی ہے جو پاکستانی کی کرنسی میں 523ارب روپے بنتی ہے۔چین میں جوا کھیلنا تکنیکی طور پر غیرقانونی ہے تاہم ملک کی لاٹری کی دکانوں پر جوا کھیلنے کی کھلی اجازت ہے جس میں روز لاکھوں لوگوں کی قسمت بنتی یا بگڑتی ہے۔ان لاٹری کی دکانوں کا اصل انتظام چین کی اسپورٹس انتظامیہ کے پاس ہے جو اس سے حاصل ہونے والی آمدنی اسٹیڈیمز کی تعمیر پر خرچ کرتی ہے تاکہ آنے والی نسل کو کھیل کی درست تربیت اور ٹریننگ دی جا سکے ٗایک مقامی شخص ڑیا نے اپنی آٹو ڈیلرشپ کی دکان کو بند کر کے 6سال قبل اس کی جگہ لاٹری کی دکان کھول لی اور ورلڈ کپ کے دوران ان کا کاروبار بے انتہا ترقی کر رہا ہے اور روزانہ کی بنیاد پر ہزاروں افراد لاٹری کے ٹکٹ خرید رہے ہیں۔

جس سے کاروبار میں عام دنوں کے مقابلے میں 10گنا اضافہ ہو گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ عوام اس سے قبل فٹبال میں زیادہ دلچسپی نہیں رکھتے تھے تاہم چین کی ٹیم کی ورلڈ کپ میں عدم موجودگی کے باوجود لوگوں کا جوش و خروش عروج پر پہنچا ہوا ہے۔شنگھائی سے تعلق رکھنے والے 59سالہ شخص نے بتایا کہ ہر کوئی عالمی کپ دیکھ رہا ہے، وہ لوگ جو کبھی بیٹنگ نہیں کرتے تھے، وہ بھی آج کل قسمت آزماتے نظر آتے ہیں۔

ورلڈ کپ میں ہونے والے چند بڑے اور حیران کن اپ سیٹ کی وجہ سے دنیا بھر کی طرح چین میں بھی لوگوں کو بھاری رقوم کا نقصان اٹھانا پڑا جس میں دفاعی چمپئن جرمنی کی جنوبی کوریا کے ہاتھوں شکست اور پہلے ہی راؤنڈ سے اخراج شامل ہے ٗلی فینگ نامی ایک مقامی جواری نے اپنی فرائیڈ چکن کی دکان پر میچ دکھانے کیلئے بڑی اسکرین لگائی ہے اور انہوں نے بتایا کہ جرمنی کی جنوبی کوریا کے ہاتھوں شکست کے سبب وہ ایک ہزار یوآن بیٹنگ میں ہار گئے۔انہوں نے اس کی وجہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی باہوش آدمی دفاعی چمپئن اور 4 مرتبہ چمپئن جرمنی کے مقابلے میں جنوبی کوریا پر شرط یا پیسہ نہیں لگاتا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)


دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…