لاہور(آئی این پی)پاکستان کر کٹ بورڈ(پی سی بی )نے ہیڈکوچ مکی ارتھر کو سلیکشن معاملات پر لب کشائی سے روک دیا ہے،ذرائع کا کہنا ہے کہ مکی آرتھر اپنے نجی خاندانی مسائل کی وجہ سے ان دنوں سخت پریشان ہیں جبکہ پی سی بی نے انگلینڈ روانگی سے قبل انہیں تنبہہ کی ہے کہ وہ سلیکشن کے معاملات پر لب کشائی سے گریز کریں۔
یہی وجہ ہے کہ لاہور میں قومی کرکٹ ٹیم کے ٹریننگ کیمپ کے دوران میڈیا کا مکی آرتھر کے ساتھ کوئی سیشن نہیں رکھا گیا تھا۔ذرائع کے مطابق مکی آرتھر نے کامران اکمل، وہاب ریاض، فواد عالم، محمد حفیظ اور دیگر کھلاڑیوں کے بارے میں جو پالیسی بیانات دیئے اس پر بورڈ نے انگلینڈ روانگی سے قبل کوچ کو طلب کرکے انہیں زبان بندی کی ہدایت کی ہے۔پاکستان کرکٹ بورڈ کے اعلی اختیاراتی افسران نے مکی آرتھر کو سمجھا دیا ہے کہ آئندہ غیر ذمے دارانہ بیانات برداشت نہیں کئے جائیں گے لہذا آپ جارحانہ بیانات سے گریز کریں کیوں کہ اس طرح بیانات دینے کا انداز بورڈ کی پالیسی کے منافی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مکی آرتھر گذشتہ کئی ہفتوں سے اپنے خاندانی مسائل کی وجہ سے پریشان ہیں،گذشتہ دنوں ان کی اپنی اہلیہ کے ساتھ تین دہائیوں پر مشتمل تعلق ختم ہوگیا۔مکی آرتھر جو اب آسٹریلوی شہری بن گئے ہیں اور آسٹریلیا کے شہر پرتھ میں مستقل رہائش رکھتے ہیں، ان کی اپنی اہلیہ کے ساتھ 29 سال بعد علیحدگی نے انہیں پریشانی میں مبتلا کر رکھا ہے۔لاہور میں کیمپ کے دوران ان کی کیفیت دیدنی تھی، بعض محفلوں میں وہ اپنے نجی معاملات کا اظہار بھی کرتے رہے اور انہیں خاموش اور الگ تھلگ بھی دیکھا گیا۔
اسی دوران مکی آرتھر نے پاکستان کرکٹ ٹیم سے ڈراپ ہونے والے کامران اکمل، وہاب ریاض، فواد عالم، محمد حفیظ اور دیگر کھلاڑیوں کے بارے میں جو پالیسی بیان دیا اس نے پاکستان کرکٹ بورڈ کی مشکلات کو بڑھا دیا۔میڈیا میں بیانات اور انٹرویوز سے یہ تاثر مل رہا تھا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ، سلیکشن کمیٹی اور ٹیم انتظامیہ ان کھلاڑیوں کو خدا حافظ کہنے کے لئے تیار ہے۔
مکی آرتھر نے ہیڈ کوچ اور انضمام الحق نے چیف سلیکٹر بننے کے بعد سرفراز احمد کو تینوں فارمیٹ کا کپتان بنوایا تاہم بظاہر ایسا لگ رہا ہے کہ مکی آرتھر سلیکشن پالیسی میں اپنی مرضی چلارہے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی ٹیم انتظامیہ نے مکی آرتھر کو خاموشی سے کام کرنے اور حساس معاملات کو نہ چھیڑنے کی ہدایت کی ہے تاکہ میڈیا متنازع معاملات پر کہانیاں نہ تراشے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مکی آرتھر کے بیانات کے بعد بورڈ کی انتظامیہ حرکت میں آئی ہے اور کچھ جگہوں پر بورڈ نے معاملے کو ٹھنڈا کرنے کی کوشش کی اور بعض موقعوں پر بورڈ کو سبکی اور پسپائی اختیار کرنا پڑی۔دوسری جانب پی سی بی ترجمان امجد حسین کا کہنا ہے کہ پاکستانی ٹیم انتظامیہ اور کھلاڑیوں پر واضح کردیا گیا ہے کہ بورڈ سے پیشگی اجازت کے بغیر کوئی کھلاڑی یا آفیشل انٹرویو یا بیان نہیں دے گا۔اگر کسی نے انتظایہ کی ہدایت کو نظر انداز کیا تو اس کے خلاف سخت انضباطی کارروائی کی جائے گی۔