لاہور(آئی این پی)راولپنڈی ایکسپریس کے نام سے مشہور شعیب اختر 13اگست 1975کو راولپنڈی میں پیدا ہوئے اورگزشتہ روز وہ 42 برس کے ہو گئے ۔پیر کے تلوے بالکل سیدھے ہونے کی وجہ سے بچپن میں ٹھیک طرح کھڑے بھی نہیں ہوسکتے تھے۔ ان کے والدین بھی مایوسی کا شکار تھے، لیکن اپنے عزم اور حوصلے کے باعث شعیب اختر دنیا کے تیز ترین بولرز کی صف میں شامل ہوئے۔صف اول کے بیٹسمین شعیب اختر کا سامنا کرنے سے گھبراتے تھے۔
اپنی طوفانی بولنگ کی وجہ سے شعیب اختر راولپنڈی ایکسپریس کے نام سے پہنچانے گئے۔ انہوں نے نومبر 1997 میں اپنے آبائی شہر راولپنڈی میں ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹیسٹ ڈیبیو کیا اور 43 رنز دے کر 2 وکٹیں لیں۔انہوں نے کیریئر کا آخری ٹیسٹ دسمبر 2007 میں بنگلور میں بھارت کے مقابل کھیلا۔فاسٹ بولر نے ون ڈے کیریئر کا آغاز مارچ 1998 میں زمبابوے کے خلاف کیا اورآخری او ڈی آئی ورلڈکپ 2011 میں نیوزی لینڈ کے مقابل کھیلا۔شاندار کیریئر کے دوران شعیب اختر فٹنس مسائل کے باعث صرف 46 ٹیسٹ کھیل سکے، جن میں انہوں نے 544 رنز بنائے، 12 کیچز لیے اور 178 بیٹسمینوں کو میدان بدر کیا۔بہترین بولنگ 11 رنز کے عوض 6 وکٹیں رہی۔ میچ میں انہوں نے78 رنزدے کر 11 کھلاڑی آٹ کیے۔ اننگ میں 5 وکٹیں 12 مرتبہ اور میچ میں 10 وکٹیں 2 بار حاصل کیں۔ایک سوتریسٹھ ون ڈے میچز میں شعیب اختر نے 243 وکٹیں حاصل کیں۔ بہترین بولنگ 16 رنز دے کر 6 وکٹیں رہی۔ شعیب اخترگزشتہ روز 42 برس کے ہو گئے ۔پیر کے تلوے بالکل سیدھے ہونے کی وجہ سے بچپن میں ٹھیک طرح کھڑے بھی نہیں ہوسکتے تھے