جمعرات‬‮ ، 26 دسمبر‬‮ 2024 

پاکستانی کرکٹ کی تباہی کا ذمہ کونسا ایک شخص ہے؟

datetime 28  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(آئی این پی) پاکستان کرکٹ ٹیم کے کامیاب ترین وکٹ کیپر بیٹسمین کامران اکمل نے وقار یونس کو پاکستان کرکٹ کی تباہی کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسپیڈ اسٹار بطور ہیڈ کوچ اپنے دونوں ادوار میں پاکستان ٹیم کو جیت دلانے کے سلسلے میں بہتر رہنمائی نہیں کرسکے۔اپنے نقطہ نظر کی تائید کرتے ہوئے کامران اکمل کا کہنا تھا کہ وقار یونس نے اہم کھلاڑیوں کو ٹیم سے باہر کیا جس کی وجہ سے ٹیم بین الاقوامی کرکٹ میں 2

سے 3 سال پیچھے چلی گئی تھی۔ایک پرائیویٹ نیوز چینل سے بات چیت کرتے ہوئے کامران اکمل کا کہنا تھا کہ وقار یونس ایک ناکام کوچ ہیں اور ان کی وجہ سے پاکستان کرکٹ کو شدید نقصان ہوا۔یہ پہلا موقع ہے جب کسی حاضر کھلاڑی نے پاکستان کے سابق کوچ وقار یونس کو کھل کر تنقید کا نشانہ بنایا۔خیال رہے کہ گذشتہ برس بھارت میں ہونے والے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی 2016 میں پاکستان ٹیم کی ناقص کارکردگی کے بعد انہیں ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔کامران اکمل نے بتایا کہ انہیں وجوہات نہیں معلوم کہ وقار یونس کے ٹیم کے سینئر کھلاڑیوں کے ساتھ تنازعات تھے۔انہوں نے بتایا کہ سابق کوچ کے پاس پاکستان ٹیم کو آگے لے جانے کا کوئی منصوبہ نہیں تھا، جس کی مثال یہ ہے کہ 2015 کے ورلڈ کپ میں یونس خان سے اننگز کا آغاز کرنے کا کہا گیا جبکہ ٹورنامنٹ کے اختتام تک سرفراز احمد کو نظر انداز کردیا گیا۔کامران اکمل نے پاکستان ٹیم میں کھلاڑیوں کو ٹیم میں مستحکم جگہ بنانے میں رکاوٹ حائل کرنے کا بھی الزام لگایا۔انہوں نے بتایا کہ انہیں یاد ہے کہ ایشیا کپ کے میچ میں عمر اکمل نے سینچری اسکور کی لیکن اگلے ہی میچ میں انہیں شاہد آفریدی سے بھی نیچے بیٹنگ کرائی گئی۔کامران اکمل نے واضح کیا کہ بلاشبہ وقار یونس پاکستان کے ایک عظیم کھلاڑی ہیں لیکن بحیثیت کوچ وہ مکمل طور پر ناکام ہوگئے۔وقار یونس کی ناکامیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کامران اکمل کا کہنا تھا کہ وقار

یونس نے عالمی کپ 2015 کے بعد دورہ بنگلہ دیش کے لیے وقار یونس نے 6 نئے کھلاڑیوں کو منتخب کیا اور نتیجتا پاکستان بنگلہ دیش سے تاریخ میں پہلی مرتبہ ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی سریز میں شکست سے دوچار ہوگیا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) حکام کو وقار یونس کے پہلے دور سے کچھ سیکھنا چاہیے تھا۔کامران اکمل نے انکشاف کیا کہ انہوں نے باب وولمر سمیت کئی کوچز کے زیر نگرانی

پاکستان ٹیم کے ساتھ کرکٹ کھیلی جن میں تمام ہی کوچز کھلاڑیوں کے ساتھ مل کر ایک منصوبہ بندی ترتیب دینے کی کوشش کرتے تھے تاہم وقار یونس صرف پاکستان کھلاڑیوں کو سخت محنت کرنے پر زور دیتے تھے جبکہ کھلاڑیوں کی انفرادی مہارت پر توجہ نہیں دیتے تھے جس سے ٹیم کو نقصان ہوا۔تاہم کامران اکمل نے کہا کہ وقار یونس کی کوچنگ کی ایک بہترین بات یہ تھی کہ وہ ایک وقت میں 2 وکٹ کیپرز کو ٹیم اسکواڈ میں رکھتے تھے۔

موضوعات:



کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…