میلبورن (این این آئی) کرکٹ آسٹریلیا اور ملک کے کرکٹ کھلاڑیوں کے درمیان نئے معاہدے کو تسلیم کیے جانے کی ڈیڈلائن گزر جانے کے بعد دو سو سے زائد سینئر کرکٹرز عملی طور پر بے روزگار ہوگئے ۔کرکٹ آسٹریلیا اور ملک کے بڑے کھلاڑیوں کے درمیان حالیہ معاہدہ 30 جون کو ختم گیا ٗکوئی نیا معاہدہ طے نہیں پاسکا۔گورننگ باڈی کی جانب سے اس حوالے سے رکھی گئی رقوم کو نچلی سطح پر دوبارہ منتقل کیا جائے گا۔
کھلاڑیوں کی یونین اتوار کو اجلاس منعقد کریگی جس میں اے کے دورہ جنوبی افریقہ کے ممکنہ بائیکاٹ پر بات چیت کی جائیگی اس دورے کا آغاز 12 جولائی سے ہوگا جس میں دو چار روزہ میچ کھیلے جائیں گے۔کھلاڑیوں اور کرکٹ آسٹریلیا کے درمیان اس تنازعے سے 200 سے زائد کرکٹرز متاثر ہوں گے، مارچ میں کرکٹ آسٹریلیا نے تبدیل شدہ یاداشت کے تحت مرد اور خواتین کرکٹرز کی تنخواہوں میں اضافے کی تجویز تو دی تھی تاہم اس کا مطلب یہ تھا کہ تنظیم کی آمدن میں سے کھلاڑیوں کو حصہ نہیں ملے گا۔مارچ میں کرکٹ آسٹریلیا نے تبدیل شدہ یاداشت کے تحت مرد اور خواتین کرکٹرز کی تنخواہوں میں اضافے کی تجویز تو دی تھی لیکن اس کا مطلب یہ تھا کہ تنظیم کی آمدن میں سے کھلاڑیوں کو حصہ نہیں ملے گا۔آسٹریلین کرکٹر ایسوسی ایشن نے اسے اور تنخواہوں کے حوالے سے نئی تجویز کو بھی مسترد کر دیا۔اگر کوئی معاہدہ طے نہیں پایا تو آئندہ موسم سرما میں انگلینڈ کے خلاف ایشز سیریز بھی خطرے میں پر سکتی ہے اور اگست میں بنگلہ دیش میں دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز بھی کھیلنی ہے۔