نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک)آئی سی سی چیمپیئنزٹرافی کے فائنل میں بھارتی بالرجسپریت بھمرا نے ابتدا میں ہی فخرزمان کی وکٹ لی تھی مگروہ گیند نو بال نکلی جس کے بعد فخرزمان جم کر کھیلے۔ بہت سے لوگوں نے بھمرا کی اس ’’نوبال ‘‘کو ہی میچ کا ٹرننگ پوائنٹ قراردیا۔ یہی نو بال اب بھارت کی ٹریفک پولیس لوگوں کو آگہی دینے کے لیے استعمال کر رہی ہے جس پر جسپریت خاصے نالاں ہیں۔
ریاست راجستھان کے دارالحکومت جے پور کی ٹریفک پولیس کی جانب سے عوام الناس کے لیے ایک تشہیری مہم چلائی گئی ہے جس مہیں ایک جانب بھمرا آئی سی سی چیمپئنزٹرافی کے فائنل میں نو بال کراتے دکھائی دے رہے ہیں جبکہ دوسری جانب زیبرا کراسنگ سے پیچھے کھڑی گاڑیوں کی تصویر ہے۔سونے پر سہاگا ٹریفک پولیس نے اپنے پیغام میں لکھا ہے کہ ’’لائن کراس نہ کریں، آپ جانتے ہیں کہ یہ بہت مہنگا پڑ سکتا ہے‘‘۔ٹریفک پولیس نے یہ اشتہار جے پور شہر کے کئی مقامات پر لگوایا ہے جس میں بھمرا کا پاؤں لائن کے باہر جاتا دکھائی دے رہا ہے۔جے پور پولیس ٹریفک کے مطابق اس اشتہار کا مقصد یہ ہے کہ عوام کوٹریفک سگنلز پر اپنی کاریں زیبرا کراسنگ سے پیچھے کھڑی کرنے کے لیے شعوردیا جائے۔ اشتہار کے نیچے یہ پیغام بھی ہے کہ یہ معلومات صرف ٹریفک اصولوں کی بیداری کے لیے ہیں۔دوسری جانب جسپریت بھمرا نے اپنی کرائی گئی نو بال کے ایسے استعمال پر شدید نراضگی کا اطہار کیا ہے۔ سماجی رابطو ں کی ویب سائٹ ٹوئٹر کے ذریعے جسپریت نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے پیغام لکھا’’بہت عمدہ جے پور پولیس، اس سے پتہ چلتا ہے کہ ملک کے لیے سب کچھ دینے کے بعد بھی آپ کو کتنی عزت ملتی ہے‘۔ایک اور ٹویٹ میں بھمرا نے لکھا کہ ’’لیکن فکر نہ کریں، میں ان غلطیوں کے لیے آپ کا مذاق نہیں اڑاؤں گا جو آپ نے کام کے دوران کرتے ہیں۔
میں اس بات پر یقین رکھتا ہوں کہ انسانوں سے غلطی ہو سکتی ہے‘‘۔بھارتی بالرکے اظہارناراضگی کے بعد جے پور ٹریفک پولیس نے بھی وضاحت پیش کردی۔ اپنے آفیشل ٹوئٹراکاؤنٹ پرپیغام میں لکھا کہ ہمارا مقصد آپ کو یا کرکٹ شائقین کے جذبات کو ٹھیس پہنچانا نہیں،
ہم صرف ٹریفک قوانین کے بارےمیں بیداری چاہتےتھے، آپ ایک یوتھ آئیکون ہیں اور سب کے لیے انسپریشن ہیں۔واضح رہے کہ فخر زمان نے آؤٹ نہ ہونے کا موقع ملتے ہی بھرپورفائدہ اٹھایا تھا اور فائنل میں 114 رنزکی شانداراننگز کھیلی۔ پاکستان نے بھارت کو 339 رنز جیسا بڑا ہدف دیا جس کے تعاقب میں بھارتی سورما 158 رنز پر ہی پویلین لوٹ گئے تھے۔