کراچی( آن لائن ) پاکستان کا نام دنیا بھر میں روشن کرنے والا ماضی کا عظیم باکسر محمد عظیم بلوچ اپنا اور بچوں کا پیٹ پالنے کیلئے سیکورٹی گارڈ کی نوکری کرنے لگا۔اپنے مکوں سے مدمقابل کو چت کرنے والے باکسر عظیم بلوچ اپنوں کی سنگدلی کے ہاتھوں چت ہو گئے۔ پاکستان کو دنیا ئے باکسنگ میں کئی اعزازات دلانے والے باکسر محمد عظیم بلوچ آج کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہے۔
ورلڈ کپ، سیف گیمز اور ورلڈ ملٹری سمیت سات بین الاقوامی چمپئن شپ میں جیتنے والے تین گولڈ، دو سلور اور دو براونز میڈلز بھی کسی کام نہ آئے۔ 53 سالہ محمد عظیم اپنی بے بسی پر روتے رہتے ہیں، کبھی کبھی تو فاقوں کی نوبت آن پہنچتی ہے۔ جس باکسر کو لوگ کامیابیوں پر سلام کرتے تھے آج وہ دوسروں کے لئے دروازے کھولتا ہے۔ عظیم بلوچ کا کہنا ہے کہ نوکری کے لئے در بدر کی ٹھوکریں کھائیں، سندھ سپورٹس بورڈ کے دروازے بھی اس پر بند کر دئیے گئے ہیں۔محمد عظیم بلوچ کو تین بیٹیوں کی شادی اور اکلوتے بیٹے کا مستقبل بھی پریشان کئے رکھتا ہے۔