جمعہ‬‮ ، 15 اگست‬‮ 2025 

’’اس کی آنکھوں سے لگتا تھا کہ آج وہ مجھے مار دے گا‘‘جب معروف آسٹریلین کھلاڑی شعیب اختر کا سامنا کرنے کے بجائے آئوٹ ہونا چاہتا تھا

datetime 18  مئی‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )سابق پاکستانی بائولر شعیب اختر جن کی طوفانی بائولنگ سے بڑے بڑے بلے باز ڈرتے تھے ۔ اپنے کیرئیر کے دوران انہوں نے کئی کھلاڑیوں کو اپنی تیز رفتار گیندوں کے ذریعے زخمی بھی کیا ۔ شعیب کی دہشت کھلاڑیوں پر کسی تھی اس کا ذکر بھارت کے معروف کامیڈی شو ’’ٹو نائٹ ود کپل شرما‘‘کے دوران آسٹریلین کھلاڑی بریٹ لی نے ایک قصہ سنا کر کیا۔

بریٹ لی بتاتے ہیں کہ شعیب کا سامنا کرنے کے بجائے کھلاڑی اپنی وکٹ گنوا کر واپس پویلین جانا اپنی صحت کیلئے ضروری خیال کرتے تھےاور ان کھلاڑیوں میں میں بھی شامل تھا۔شو کے میزبان کپل شرما نے جب بریٹ لی سے پوچھاکہ آپ خود ایک تیز رفتار بائولر تھے اور آپ کی تیز رفتار بائولنگ سے بھی کئی کھلاڑی گھبراتے تھے مگر کیا آپ کو بھی کسی بائولر سے ڈر لگا، تو بریٹ لی نے بتایا کہ ایک میچ کے دوران میں بلے بازی کیلئے کریس پر موجود تھا اور شعیب اختر کی گیند کا سامنا کر رہا تھا ،اس دوران میں بہت زیادہ گھبرایا ہوا تھا اور میرے پسینے چھوٹ رہے تھے ۔شعیب اختر  تقریبا 75فٹ کے فاصلے پر کھڑا میری طرف دیکھ رہا تھا ،شعیب اختر کی آنکھوں سے لگ رہا تھا کہ وہ مجھے آج مارہی دے گا ۔بریٹ لی کا کہنا تھا کہ شعیب اختر نے گیند کرانے کیلئے میری طرف بھاگنا شروع کیا اس وقت اس کے کالے بال ہوا سے اڑ رہے تھے،جب شعیب نے گیند کرائی تو وہ سیدھا میرے پیڈپر آکر لگی۔ پاکستانی ٹیم کے کھلاڑیوں نے امپائر سے مجھے ایل بی ڈبلیو آئوٹ کیلئے پرزور اپیل کی، میں جو اس وقت اپنے گھٹنے میں گیند لگنے سے تکلیف محسوس کر رہا تھا واپس پویلین جانے کیلئے پہلے سے ہی تیار تھا مگر بدقسمتی کہ نادان آسٹریلین امپائر نے مجھے ناٹ آئوٹ قرار دیا اور مجھے مزید کریس پر رکنا پڑ گیا۔بریٹ لی کی جانب سے یہ قصہ سن کر کامیڈی شو میں بیٹھے بھارتی حاضرین نے شعیب اختر کو خوب داد دی ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…