اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد خان آفریدی نے کہا ہے کہ مجھے اللہ تعالی نے بڑی عزت سے کھلایا ہے، عزت سے ہی کھیلوں گا اور عزت ہی سے کرکٹ چھوڑوں گا۔انہوں نے کہاکہ پہلے ان کا ارادہ یہ تھا کہ ایک اچھی ٹیم بنا کر ریٹائر ہوں تاہم ایسا نہیں ہو سکا پھر انھوں نے فیصلہ کیا کہ اگر موجودہ ٹیم کے کھلاڑی کھیل سکتے ہیں تو میں ان سے ابھی بھی بہتر ہوں ٗاسی لیے میں نے کپتانی چھوڑ دی کیونکہ ایک کھلاڑی کی حیثیت سے میں ان سے بہت بہتر ہوں۔ایک سوال کہ اگر انھیں پاکستان کی کرکٹ ٹیم میں منتخب نہ بھی کیا گیا تو آپ کو پروا نہیں ہے تو انھوں نے کہا کہ مجھے کوئی ایشو نہیں ۔ٹیم سلیکشن میں میرٹ کو کتنی اہمیت دی جاتی ہے؟ اس بارے میں شاہد آفریدی کا کہنا تھا ’ جس طریقے کا ٹیلنٹ اس وقت سامنے آ رہا ہے اور جس کے حوالے سے ہم بہت باتیں کرتے ہیں کہ پاکستان میں بڑا ٹیلنٹ ہے۔ سوری نو ٹیلنٹ۔ پاکستان میں ابھی وہ ٹیلنٹ نہیں ہے جس لیول کی کرکٹ کی ڈیمانڈ ہے کھلاڑیوں کی۔خواتین کرکٹ ٹیم کو بہتر بنانے کے لیے کیا اقدامات کیے جا سکتے ہیں؟ اس پر شاہد آفریدی نے مسکراتے ہوئے کہا کہ پہلے مردوں کی ٹیم کو تو ٹھیک کر لیں۔انھوں نے کہا کہ اگر مردوں کے لیے سہولیات نہیں تو خود سوچیں کہ بیچاری خواتین کرکٹرز کن حالات میں کھیل رہی ہوں گی۔