لندن (مانیٹرنگ ڈیسک)چھ برس قبل لارڈز کے میدان میں ٹیسٹ میچ کے دوران سپاٹ فکسنگ کے جرم میں پابندی کی سزا کاٹنے والے محمد آصف نے کہا ہے کہ انگلش کنڈیشنز عامر کیلئے بہت سود مند ثابت ہوسکتی ہے ٗ عالمی معیار کی کرکٹ کھیلنا چاہتا ہوں ٗ مجھے محنت اور سخت تربیت کی ضرورت ہے ٗ ہر انسان غلطی کرتا ہے ٗ دوسرا موقع ملنا چاہیے ۔بی بی سی کے پروگرام سٹمپڈ میں بات کرتے ہوئے محمد آصف کا کہنا ہے کہ انگلش کنڈیشنز عامر کیلئے بہت سودمند ثابت ہو سکتی ہیں اور وہ ویسی ہی کارکردگی دکھا سکتا ہے جو ماضی میں اس کا خاصا رہی ہے۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ وہ خود انگلش کنڈیشنز میں بولنگ کرنا پسند کرتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ میں گیند دونوں جانب گھما سکتا ہوں اور یہ ایسا کنڈیشنز ہیں کہ اگر آپ کی سو رنز سے زیادہ کی شراکت ہو چکی ہو اور پھر بادل آ جائیں اور گیند گھومنے لگے تو آپ جلد ہی پانچ سے چھ وکٹیں لے سکتے ہیں۔آصف نے امید ظاہر کی کہ وہ نومبر میں پاکستانی ٹیم کے نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کے دوروں کے لیے قومی ٹیم میں شمولیت کے لیے کوشش کر سکیں گے۔ناروے میں کرکٹ کے بارے میں آصف نے کہا کہ آج کل پاکستان میں بہت گرمی ہے تاہم یہاں کرکٹ کے لیے موسم اچھا ہے ٗ ہرے بھرے میدان ہیں اور موسم عمدہ ہے۔انھوں نے کہا کہ نیا سیزن میرے لیے بہت اہم ہے۔ ہم واپس آ کر اچھی اور عالمی معیار کی کرکٹ کھیلنا چاہتا ہوں ٗاس کے لیے مجھے محنت اور سخت تربیت کی ضرورت ہے اس سلسلے میں کچھ رکاوٹیں ہیں۔ مجھے فٹ رہنا ہے، اچھی کارکردگی دکھانی ہے اور پھر میرا مقصد ٹیم کے ساتھ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے دورے پر جانا ہوگاماضی کے بارے میں بات کرتے ہوئے آصف نے کہا کہ ہر انسان غلطی کرتا ہے اور اسے دوسرا موقع ملنا چاہیے ٗہم نے غلطی کی اور غلطی کے بعد ہر کسی کو میدان میں اترنے کا موقع دیا جانا چاہیے ٗمیں بہت خوش ہوں کہ کرکٹ کے میدان میں واپس آیا ہوں۔ میں بات نہیں کر سکتا مگر میری گیند بولے گی۔انہوں نے کہاکہ انھوں نے آئی سی سی کو بتا دیا ہے کہ جب بھی نوجوان کھلاڑیوں کی تربیت اور بدعنوانی کے خلاف آگاہی کیلئے انھیں میری ضرورت پڑی تو میں دستیاب ہوں گا۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ عامر انگلینڈ کیلئے مشکلات کھڑی کرے گا اور کہا کہ کاش میں عامر کے ساتھ انگلینڈ کیخلاف باؤلنگ کر سکتا۔`