لندن (این این آئی) پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق سپیڈ سٹار شعیب اختر نے محمد عامر کو سپاٹ فکسر کہنے پر برطانوی میڈیا کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ محمد عامر جب اپنی سزا پوری کر چکا ہے اور کیرئیر کے بدترین بحران سے گزر چکا ہے تو پھر اسے ’’سپاٹ فکسر‘‘ کہہ کر کیوں دقیانوسی خیالات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔اے پی بی لائیو میں لکھے گئے ایک کالم میں شعیب اختر نے کہا کہ ’’یہ بہت برا تھا ٗمجھے سمجھ نہیں آ رہی کہ جب عامر نے اپنے حصے کی سزا پوری کر لی ہے اور کیرئیر کے بدترین بحران سے گزرا ہے تو پھر کیوں اسے سپاٹ فکسر کہہ کر دقیانوسی ذہنیت کا اظہار کیا جا رہا ہے‘‘۔انہوں نے کہا کہ ’’میڈیا ایک اہم سٹیک ہولڈر ہے جسے عامر کو آگے بڑھنے کیلئے سپورٹ کرنا چاہئے ناکہ اس کے ماضی میں دھکیلنا چاہئے جسے کوئی بھی یاد نہیں رکھنا چاہتا دورہ انگلینڈ کے دوران اس طرح کے دیگر معاملات سامنے آنے پر مجھے ذرا بھی حیرانی نہیں ہو گی اور مجھے پورا یقین ہے کہ پاکستانی ٹیم اتنی سمجھدار ہے کہ ایسے معاملات میں نہیں الجھے گی اور صرف اور صرف کرکٹ پر توجہ مرکوز رکھے گی اور ہیڈلائنز سے زیادہ سکور لائنز کو اہمیت دے گی‘‘۔بی بی سی کی جانب سے سپاٹ فکسر کہنے پر ناصرف پاکستان کے سابق کھلاڑی اور شائقین نے غم و غصے کا اظہار کیا ہے بلکہ انگلینڈ کے کھلاڑی اور پی ایس ایل ٹیم کراچی کنگز میں محمد عامر کے ساتھ کھیلنے والے روی بوپارا نے بھی اسے ناخوشگوار قرار دیا اور کہا کہ ’’محمد عامر نے شاندار کارکردگی دکھائی لیکن بی بی سی کے پاس کیا یہ سب سے بہتر ہیڈ لائن تھی۔ بی بی سی نے بہت گرا ہوا قدم اٹھایا‘‘۔