پی سی بی کو وسیم اکرم بارے اہم مشورہ، بڑا مطالبہ کر دیا گیا
10
جولائی 2016
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق ہیڈ کوچ وقاریونس نے کہا ہے کہ انھوں نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) پر زور دیا تھا کہ پاکستان کرکٹ کی ترقی کے لیے وسیم اکرم سے زیادہ فائدہ اٹھایا جائے۔وقاریونس نے ایک انٹرویو میں کہا کہ پی سی بی کے چیئرمین کو مشورے دینے والے اہم لوگ سابق کھلاڑی ہونے چاہیے ٗمیں نے پی سی بی کو اس حقیقت سے اپنی تجاویزی رپورٹ میں آگاہ کیا تھا۔سابق کپتان نے کہاکہ آپ کو کرکٹ کے فیصلوں کے لیے ایک کرکٹ کمیٹی کی ضرورت ہے لیکن تمام فیصلے بورڈ آف گورنرز کی طرف سے آتے ہیں اور ان میں سے کوئی بھی کرکٹر نہیں۔انہوں نے کہاکہ ہماری کرکٹ کمیٹی کو اعلیٰ پائے کے آٹھ سے دس کرکٹرز کی ضرورت ہے تا کہ ان کی تجاویز سے پاکستان کرکٹ کے مستقبل اور پی سی بی کو فائدہ ہو۔وقاریونس نے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی 2016 میں پاکستان ٹیم کی ناقص کارکردگی کے بعد یہ کہتے ہوئے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا کہ پی سی بی ان کی تجاویز پر عمل نہیں کررہا جس کے باعث ٹیم کی کارکردگی متاثر ہورہی ہے۔قومی ٹیم کے سابق ہیڈ کوچ نے کہاکہ میں نے پی سی بی کو ان لوگوں کے نام دیے تھے جنھیں کرکٹ کمیٹی میں ہونا چاہیے تاہم وہ اقبال قاسم اور ندیم خان کو لے کر آئے جنھوں نے بہت عرصے پہلے کرکٹ کھیلی اور جدید کرکٹ سے صحیح معنوں میں وابستہ نہیں وقار نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ میری ان سے کوئی مخالفت نہیں لیکن ہمیں آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہاکہ وسیم اکرم، یونس خان، مصباح الحق اور رمیز راجا جیسے کرکٹرز کو زیادہ ذمہ داریاں سونپ دینی چاہیے۔انھوں نے کہا کہ پاکستان کرکٹ کو آگے بڑھانے کے لیے پی سی بی کو وسیم اکرم کی تجاویز اور سفارشات سے استفادہ کرنا چاہیے۔انہوں نے کہاکہ چیزیں آگے بڑھ رہی ہیں اور اب مدثرنذر بھی وہاں ہیں اور وہ اکیڈمی میں بہترین کام کریں گے اور ہمیں اس کیلئے تحمل کرنا ہوگا۔قومی ٹیم کے سابق کپتان نے ملک میں ڈومیسٹک کرکٹ کے معیار کی بہتری پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جنوبی افریقہ کی مثال دیکھیں جو کئی سالوں تک بین الاقوامی کرکٹ سے باہر رہا۔سابق فاسٹ باؤلر نے کہا کہ مجھے یاد ہے جب 1994 میں پہلی دفعہ جنوبی افریقہ گیا تھا تو ان کے خلاف کھیلتے ہوئے میرے یہ خیالات تھے کہ یہ قوم کبھی بھی بین الاقوامی کرکٹ سے دور نہیں رہی ہے اس کی وجہ ان کا مضبوط ڈومیسٹک نظام تھا جس نے بہترین کرکٹرز پیدا کئے۔پاکستان ٹیم کے نئے ہیڈ کوچ مکی آرتھر کو تحمل کا مظاہرہ کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے وقار نے کہا کہ وہ ایک تجربہ کار کوچ ہیں، انھوں نے پوری دنیا میں کوچنگ کی ہے جس سے فائدہ ہوگا اور میرا خیال ہے کہ ان کی نگرانی میں پاکستان ٹیم زبردست کھیل کا مظاہرہ کریگی۔وقاریونس نے کہا کہ ہرکسی کو چاہیے کہ وہ مکی آرتھر کو وقت دے اور اتنی جلدی ان سے توقعات نہ رکھیں۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں