اتوار‬‮ ، 19 جنوری‬‮ 2025 

رمیز راجہ نے پھر محمدعامر پر بجلیاں گرادیں

datetime 2  جولائی  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(آن لائن)پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان رمیز راجہ کے خیال میں ’سپاٹ فکسنگ‘ میں سزا یافتہ فاسٹ بولر محمد عامر کی موجودگی سے پاکستانی ٹیم دباؤ محسوس کرے گی جسے وہ اپنی کارکردگی سے دور کر سکتی ہے، میں سمجھتا ہوں کہ جو بھی کرکٹر منفی سرگرمیوں میں ملوث رہا ہو اسے دوبارہ ملک کی نمائندگی نہیں کرنے دینی چاہیے لیکن میں کرکٹ بورڈ میں نہیں ہوں اور اس پوزیشن میں نہیں ہوں کہ اس بارے میں کوئی فیصلہ دے سکوں۔‘ اپنے ایک انٹرویو میں کہا کہ محمد عامر کی ٹیم میں موجودگی کی وجہ سے ہر کوئی انہی کی طرف دیکھ رہا ہے جس سے ٹیم کی توجہ ہٹ سکتی ہے۔یہ ایک ایسی صورتحال ہے جس سے راہ فرار اختیار نہیں کی جا سکتی ہے۔ ان حالات میں پاکستانی ٹیم کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنی کارکردگی پر توجہ رکھے اور اس دباؤ سے بچے اور انگلینڈ میں سیریز جیتنے کے مقصد سے اپنی توجہ بٹنے نہ دے۔پاکستانی ٹیم کو یہ بات ذہن میں رکھنی چاہیے کہ محمد عامر کے بارے میں جو بھی شہ سرخیاں شائع ہوں وہ ٹیم پر اثرانداز نہ ہو۔رمیز راجہ نے کہا کہ انھیں یقین ہے کہ پاکستانی ٹیم اپنے مقصد سے نہیں ہٹے گی کیونکہ اس ٹیم میں استحکام نظر آتا ہے اور وہ ٹیسٹ کرکٹ میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہے اور اسی اچھی کارکردگی سے وہ سپاٹ فکسنگ کا داغ بڑی حد تک دھونے میں کامیاب ہوئی ہے۔رمیز راجہ کا کہنا ہے کہ انگلینڈ کے دورے میں ٹیم منیجمنٹ پر بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ تمام کھلاڑیوں اور خصوصاً محمد عامر کو ذہنی طور پر تیار رکھے کہ ان سے سپاٹ فکسنگ سے متعلق سوالات ہو سکتے ہیں ان سے کیسے نمٹا جائے لیکن اس دورے میں محمد عامر کو کسی شدید ردعمل کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔ وہ شہ سرخیوں میں ضرور ہوں گے لیکن ان کی شدید مخالفت نہیں ہوگی۔رمیز راجہ کا کہنا ہے کہ محمد عامر کو اپنے کیرئر کو دوبارہ شروع کرتے ہوئے کرکٹرز اور کرکٹ بورڈ کی ہمدردی حاصل ہو چکی ہے لیکن گیند اب محمد عامر کے کورٹ میں ہے کہ وہ اپنے کھیل سے زیادہ اپنے طرز عمل سے صورتحال کا کیسے سامنا کرتے ہیں۔رمیز راجہ نے کہا کہ ذاتی طور پر وہ یہ سمجھتے ہیں کہ جو بھی کرکٹر منفی سرگرمیوں میں ملوث رہا ہو اسے دوبارہ ملک کی نمائندگی نہیں کرنے دینی چاہیے لیکن وہ کرکٹ بورڈ میں نہیں ہیں اور اس پوزیشن میں نہیں ہیں کہ اس بارے میں کوئی فیصلہ دے سکیں۔واضح رہے کہ سپاٹ فکسنگ میں سزا مکمل کرنے کے بعد محمد عامر کی انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی ہو چکی ہے اور وہ اسوقت انگلینڈ کا دورہ کرنے والی پاکستانی کرکٹ ٹیم میں شامل ہیں۔۔



کالم



خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں


’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…