ہرارے(آئی این پی) بھارتی ہائی کمیشن کے اثر و رسوخ کے بعد دورہ زمبابوے کے دوران بھارتی کرکٹ ٹیم کے تنازع پر دونوں ممالک کے میڈیا نے خاموشی اختیار کرلی۔گزشتہ روز زمبابوین اخبار نے خبر شائع کی تھی کہ بھارتی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی نے ہوٹل میں خاتون کو جنسی حوس کا نشانہ بنایا جس کے خلاف مقدمہ بھی درج کرلیا گیا ہے تاہم بھارتی ہائی کمیشن کے اثر و رسوخ کے بعد کہانی نے نیا رخ اختیارکرلیا اور اعلان کیا گیا ہے کہ خاتون سے زیادتی کرنے والے 2 بھارتی شہریوں کو گرفتار کیا گیا ہے جب کہ انڈین کرکٹ بورڈ کے صدر انوراگ ٹھاکر کا کہنا ہے کہ خاتون سے زیادتی کے شبہہ میں 2 مقامی افراد پکڑے گئے ہیں جن کا ٹیم سے کوئی تعلق نہیں۔بی سی سی آئی کے صدر انوراگ ٹھاکر اور انڈین ہائی کمیشن کے بیان میں کھلا تضاد دیکھا جاسکتا ہے، انوراگ ٹھاکر خاتون سے زیادتی کرنے والے 2 افراد کو مقامی قرار دے رہے ہیں جب کہ خبر نشر ہونے کے بعد انڈین ہائی کمیشن انہیں پہلے ہی بھارتی شہری قرار دے چکا ہے۔اس سے قبل زیادتی کی خبر میڈیا پر آنے کے بعد بھارتی کھلاڑیوں کے لئے اپنے ملک سے سارا دن ٹیلی فون کالز کا تانتا بندھا رہا اور وہ شرمندگی محسوس کرتے رہے اور دن بھر بھارتی میڈیا اپنے کھلاڑیوں کے بچا میں ہی لگا رہا۔واضح رہے کہ زمبابوین اخبار نیو زمبابوے نے گزشتہ روز خبر شائع کی تھی کہ جس ہوٹل میں بھارتی ٹیم قیام پذیر ہے وہاں سے انڈین ٹیم کے کھلاڑی کو خاتون سے زیادتی کے الزام میں گرفتارکیا جاچکا ہے تاہم قانون کے مطابق کھلاڑی کا نام نہیں بتایا جاسکتا جب کہ خبر میڈیا پر آنے کے بعد بھارتی ہائی کمشنر بھی ہوٹل پہنچ گئے تھے۔