اتوار‬‮ ، 19 جنوری‬‮ 2025 

ایمپائر کا غلط فیصلہ، سری لنکن کھلاڑیوں نے لارڈز کے میدان میں نئی تاریخ رقم کر دی

datetime 13  جون‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لارڈز(مانیٹرنگ ڈیسک) کسی بھی قوم کیلئے اس کے ملک کا وقار سب سے پہلے ہوتا ہے اور اگر کسی ملک کی کرکٹ ٹیم یہ سمجھے کہ کھیل کے میدان میں اس کیساتھ ظلم ہو رہا ہے تو اسے بھی ملک کی توہین کے طور پر ہی لیا جا سکتا ہے لیکن کرکٹ شرفاء4 کا کھیل ہے اور یہی وجہ ہے کہ اس میں احتجاج بھی شریفوں والا ہی ہونا چاہئے۔
سری لنکا اور انگلینڈ کے درمیان لارڈز کے میدان میں کھیلے گئے تیسرے ٹیسٹ میچ میں ایمپائر کے ایک غلط فیصلے کے خلاف سری لنکن کھلاڑیوں نے کمال ذہانت کا مظاہرہ کرتے ہوئے انتہائی انوکھا، پرسکون مگر تاریخی احتجاج کر کے گوروں کو ان کے دیس میں ہی آئینہ دکھا دیا۔ایمپائر نے سری لنکن باؤلر نوان پردیپ کی اس گیند کو نو بال قرار دیدیا جس پر انہوں نے انگلینڈ کے بلے باز ایلکس ہیلز کو کلین بولڈ کیا تھا تاہم جب ری پلے دیکھا گیا تو اس میں واضح طور پر یہ نظر آیا کہ ان کا پاؤں لائن کے اندر ہی تھا اور وہ گیند کسی بھی صورت نو بال نہ تھی۔ چونکہ کھلاڑی نوبال سے متعلق ایمپائر کے فیصلے کو چیلنج نہیں کر سکتے ہیں اس لئے انہیں مجبوراً یہ کڑوا گھونٹ پینا پڑا اور نتیجے کے طور پر58 کے انفرادی سکور پر موجود ایلکس ہیلز نے 94 رنز بنا ڈالے اور سری لنکا کو میچ جیتنے کیلئے 362 رنز کا ہدف دینے میں اہم کردار ادا کر گئے۔سری لنکن کھلاڑی ایمپائر کے خلاف احتجاج تو نہ کرسکے لیکن ڈریسنگ روم میں بیٹھے دیگرکھلاڑیوں نے انوکھا احتجاج ریکارڈ کرا ڈالا۔
انہوں نے ڈریسنگ روم کی بالکونی پر اپنے ملک کا پرچم لٹکا دیا جو تقریباً 45 منٹ تک وہاں موجود رہااور اس طرح انہوں نے کھیل کے میدان میں موجود اپنے کھلاڑیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنے کیساتھ ساتھ دنیائے کرکٹ کو بھی تاریخی پیغام دیدیا۔ کرکٹ کی تاریخ میں یہ اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے اور اس معاملے میں فکرمند لوگوں کیلئے پیغام بھی ہے کہ ایسی بھول چوک بالکل بھی برداشت نہیں کی جائے گی۔سری لنکن کھلاڑیوں کے اس اقدام کے مستقبل میں کیا اثرات ہوں گے ؟ یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا لیکن اس اقدام نے کرکٹ کے کرتا دھر تاؤں کو غور کرنے پر ضرور مجبور کر دیا ہے کہ کھیل کی بقاء4 کیلئے اس طرح کی غلطیوں پر کیسے قابو پایا جا سکتا ہے جو کھیل کا پانسہ ہی پلٹ دیتی ہیں۔



کالم



خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں


’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…