ہفتہ‬‮ ، 23 اگست‬‮ 2025 

ایمپائر کا غلط فیصلہ، سری لنکن کھلاڑیوں نے لارڈز کے میدان میں نئی تاریخ رقم کر دی

datetime 13  جون‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لارڈز(مانیٹرنگ ڈیسک) کسی بھی قوم کیلئے اس کے ملک کا وقار سب سے پہلے ہوتا ہے اور اگر کسی ملک کی کرکٹ ٹیم یہ سمجھے کہ کھیل کے میدان میں اس کیساتھ ظلم ہو رہا ہے تو اسے بھی ملک کی توہین کے طور پر ہی لیا جا سکتا ہے لیکن کرکٹ شرفاء4 کا کھیل ہے اور یہی وجہ ہے کہ اس میں احتجاج بھی شریفوں والا ہی ہونا چاہئے۔
سری لنکا اور انگلینڈ کے درمیان لارڈز کے میدان میں کھیلے گئے تیسرے ٹیسٹ میچ میں ایمپائر کے ایک غلط فیصلے کے خلاف سری لنکن کھلاڑیوں نے کمال ذہانت کا مظاہرہ کرتے ہوئے انتہائی انوکھا، پرسکون مگر تاریخی احتجاج کر کے گوروں کو ان کے دیس میں ہی آئینہ دکھا دیا۔ایمپائر نے سری لنکن باؤلر نوان پردیپ کی اس گیند کو نو بال قرار دیدیا جس پر انہوں نے انگلینڈ کے بلے باز ایلکس ہیلز کو کلین بولڈ کیا تھا تاہم جب ری پلے دیکھا گیا تو اس میں واضح طور پر یہ نظر آیا کہ ان کا پاؤں لائن کے اندر ہی تھا اور وہ گیند کسی بھی صورت نو بال نہ تھی۔ چونکہ کھلاڑی نوبال سے متعلق ایمپائر کے فیصلے کو چیلنج نہیں کر سکتے ہیں اس لئے انہیں مجبوراً یہ کڑوا گھونٹ پینا پڑا اور نتیجے کے طور پر58 کے انفرادی سکور پر موجود ایلکس ہیلز نے 94 رنز بنا ڈالے اور سری لنکا کو میچ جیتنے کیلئے 362 رنز کا ہدف دینے میں اہم کردار ادا کر گئے۔سری لنکن کھلاڑی ایمپائر کے خلاف احتجاج تو نہ کرسکے لیکن ڈریسنگ روم میں بیٹھے دیگرکھلاڑیوں نے انوکھا احتجاج ریکارڈ کرا ڈالا۔
انہوں نے ڈریسنگ روم کی بالکونی پر اپنے ملک کا پرچم لٹکا دیا جو تقریباً 45 منٹ تک وہاں موجود رہااور اس طرح انہوں نے کھیل کے میدان میں موجود اپنے کھلاڑیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنے کیساتھ ساتھ دنیائے کرکٹ کو بھی تاریخی پیغام دیدیا۔ کرکٹ کی تاریخ میں یہ اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے اور اس معاملے میں فکرمند لوگوں کیلئے پیغام بھی ہے کہ ایسی بھول چوک بالکل بھی برداشت نہیں کی جائے گی۔سری لنکن کھلاڑیوں کے اس اقدام کے مستقبل میں کیا اثرات ہوں گے ؟ یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا لیکن اس اقدام نے کرکٹ کے کرتا دھر تاؤں کو غور کرنے پر ضرور مجبور کر دیا ہے کہ کھیل کی بقاء4 کیلئے اس طرح کی غلطیوں پر کیسے قابو پایا جا سکتا ہے جو کھیل کا پانسہ ہی پلٹ دیتی ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ریکوڈک


’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…