پیرس (مانیٹرنگ ڈیسک)فرانس میں حکام نے یورو فٹبال چمپئن شپ کے میچوں کی میزبانی کرنے والے شہروں کی انتظامیہ پر زور دیا ہے کہ وہ سٹیڈیمز کے نزدیک اور شائقین کیلئے مختص علاقوں میں شراب نوشی پر پابندی عائد کر دیں۔فرانسیسی حکام کی جانب سے مارسے میں انگلینڈ اور روس کے درمیان میچ کے بعد شائقین اور پولیس کے درمیان تصادم کے واقعات کے بعد شراب نوشی پر پابندی کی اپیل کی گئی ٗفرانس کے وزیر داخلہ برناڈ کازنو نے کہاکہ میں نے کہا ہے کہ میچ سے پہلے، میچ کے دن اور جس دن شائقین کیلئے مختص مقامات کھلے ہوں وہاں شراب کی فروخت، شراب نوشی اور شراب کی ترسیل کو روکنے کیلئے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں۔`انھوں نے کہا کہ پابندی میں عوامی مقامات بھی شامل ہوں گے اور آف لائسنس شراب خانوں پر اس کا اطلاق ہو گا۔وزیر داخلہ برناڈ کازنو کے مطابق مقامی سینئر حکام شراب خانوں اور کیفے کی بالکونی میں شراب پینے پر پابندی عائد کر سکیں گے کیونکہ وہاں سے خالی بوتلوں کو میزائلز کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔مارسے میں پیش آنے والے واقعات ناقابل قبول ہیں ٗانتظامیہ کیلئے ناقابل قبول ہیں، معاشرے کے لیے ناقابل قبول ہیں اور فٹبال سے پیار کرنے والوں کے لیے ناقابل قبول ہیں۔لوس میں پہلے ہی شراب پر پابندی عائد کر دی گئی ہے اور حکام نے کہا کہ وہ شائقین شہر کا سفر کرنے سے اجتناب کریں جن کے پاس میچ کے اس سے پہلے یورپی ممالک کی فٹبال کی نگران تنظیم یوئیفا کے مطابق شائقین کی جانب سے مزید تشدد ہوا تو انگلینڈ اور روس کی ٹیموں کو یورو 2016 سے نااہل قرار دے دیا جا سکتا ہے۔