لاہور (آن لائن)قومی سلیکٹرز کی جانب سے بار بار نظر انداز کیے جانے والے فاسٹ باؤلر جنید خان نے مستقل طور پر برطانیہ منتقل ہونے پر غور شروع کردیا ہے۔ 26سالہ جنید خان 71ٹیسٹ وکٹوں کے ساتھ قومی ٹیم کے موجود ہ فاسٹ باؤلرز میں سب سے زیادہ شکار کرنے والے گیند باز ہیں تاہم چیف سلیکٹر انضمام الحق کی قیادت میں کام کرنے والی سلیکشن کمیٹی نے انہیں دورہ انگلینڈ کے لیے بھی ٹیم میں شامل نہیں کیا کیوں کہ انکے خیال میں جنید گزشتہ سال گھٹنے کی انجری کا شکار ہونے کے بعد ابھی تک فٹنس حاصل نہیں کرپائے ہیں۔جنید خان نے فروری میں کھیلی گئی پاکستان سپر لیگ میں پشاور زلمی کی نمائندگی کرتے ہوئے فارم میں واپسی کے اشارے دیئے تھے اور لاہور قلندرز کیخلاف میچ میں اپنے پہلے ہی اوور میں کرس گیل کی بڑی وکٹ بھی حاصل کی تھی۔فاسٹ باؤلر کے خاندان کے ایک فرد نے میڈیا کو بتایاکہ جنید خان ٹیم میں شامل نہ کیے جانے پر بہت مایوس ہوچکے ہیں اور اب مستقل طور پر انگلینڈ میں سکونت اختیار کرنے پر غور کررہے ہیں جہاں انکے ٹیلنٹ کی قدر ہے تاکہ وہاں اپنے کرکٹ کیریئر نئے سرے سے شروع کرسکیں۔جنید خان پہلے ہی لنکاشائر اور مڈل سیکس کے لیے شاندار کاکردگی کا مظاہر ہ کرچکے ہیں۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جنید خان کاکہنا تھا کہ انہوں نے ابھی تک اپنے کیریئر میں متحدہ عرب امارت کی مردہ پچز پر باؤلنگ کی اور اب جب انہیں انگلینڈ میں سوئنگ کے لیے سازگار حالات میں باؤلنگ کرنے کا موقع ملنا چاہیئے تھا تو سلیکٹرز نے انہیں ٹیم میں شامل کیے جانے کے قابل ہی نہیں سمجھا۔جنید نے اب تک 22ٹیسٹ میچز میں 31.73کی اوسط سے 71شکار کررکھے ہیں جس میں 5مرتبہ اننگز میں 5شکار بھی شامل ہیں۔ انکی اہلیہ پہلے ہی برطانوی شہری ہیں جو انکی جانب سے مستقل طور پر برطانیہ منتقل ہونے کے فیصلے کے بعد وہاں کی شہریت کے حصول میں کام آئیگا۔