لاس اینجلس(آئی این پی)صدی کے عظیم ترین اسپورٹس مین اور سب سے بڑے باکسر محمد علی کلے کیلئے دنیا بھر سے محبت کے پھول نچھاور کئے جارہے ہیں۔ انہیں جمعے کو آبائی قصبے لوئی وِل میں سپردخاک کیا جائے گا۔ ان کا جنازہ شہر کی مرکزی شاہراہوں سے گذارا جائے گا۔تفصیلات کے مطابق محمد علی ایک عظیم فائٹر تھے،وہ رنگ میں اترتے تو حریف کو اپنے اشاروں پر نچاتے۔رنگ سے باہر وہ ایک زندہ دل،مہربان اور پیار کرنے والے انسان تھے۔ امریکی ریاست کینٹکی میں محمد علی کے آبائی قصبے لوئی وِل میں امریکی پرچم سرنگوں ہے۔ ان کی تدفین آئندہ جمعے کو لوئی ول میں ہوگئی۔ سابق صدر بل کلنٹن سمیت اہم شخصیات تدفین میں شرکت کریں گی۔محمد علی کا جنازہ ان کی وصیت کے مطابق ان ہی گلیوں سے گذارا جائے گا جہاں وہ بڑے ہوئے۔ جنازہ ان مقامات سے بھی گذارا جائے گا جو محمد علی کیلئے تاریخی اہمیت کے حامل تھے۔ انہوں نے وصیت کی تھی کہ جنازہ آہستہ آہستہ لے جایا جائے تاکہ ان سے پیار کرنے والے شہری خراج عقیدت پیش کرسکیں۔ جنازہ ان کے نام سے منسوب سڑک محمد علی بلیوارڈ سے کیو ہل قبرستان لے جایا جائے گا جہاں انہیں مٹی کی گود میں سلادیا جائے گا۔دوسری جانب سابق ہیوی ویٹ باکسنگ چیمپیئن محمد علی کے خاندان کے ذرائع نے کہا ہے کہ جمعے کو ان کا بہت بڑا جنازہ منعقد کیا جائے گا تاکہ دنیا بھر کے لوگوں کو انھیں خداحافظ کہنے کا موقع مل سکے۔ان کے خاندان کے ذرائع نے کہا ہے کہ ان کا انتقال نامعلوم قدرتی وجوہات سے ہونے والے سیپٹک شاک سے ہوا، سیپٹک شاک میں مریض کا بلڈ پریشر کسی انفیکشن کے باعث خطرناک حد تک گر جاتا ہے۔محمد علی کے خاندان کے ترجمان باب گنیل نے کہا کہ وہ ساری دنیا کے شہری تھے اور ہم چاہتے ہیں کہ ہر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد ان کے جنازے میں شرکت کر سکیں۔ صدر براک اوباما کے بقول علی نے دنیا کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔ وائٹ ہاس سے جاری ہونے والے ایک بیان میں صدر براک اوباما نے کہا کہ وہ اور ان کی اہلیہ مشیل اوباما دعاگو ہیں کہ دنیائے باکسنگ کی عظیم شخصیت کی روح ابدی سکون میں رہے۔اس کر ارض کے ہر انسان کی طرح میں اور مشیل اس موت پر سوگوار ہیں لیکن ہم خدا کا شکر ادا کرتے ہیں کہ اس نے ہمیں محد علی کو جاننے کا موقع دیا چاہے ان کے ساتھ یہ تعلق ایک لمحے کا ہی تھا۔ ہم اسے خدا کی طرف سے اپنی خوش بختی سمجھتے ہیں کہ اس نے اِس عظیم کھلاڑی کو ہماری زندگیوں، ہمارے وقت میں بھیج کر اس دور کو جلا بخشی۔صدر اوباما کا مزید کہنا تھا کہ محمد علی اس صف میں کھڑے تھے جس میں مارٹن لوتھر کنگ اور نیلسن منڈیلا جیسی سیاہ فام لوگوں کے حقوق کی علمبرداور بڑی بڑی شخصیات کھڑی تھیں کیونکہ یہ لوگ اس وقت سیا فاموں کے حقوق کے لیے کھڑے ہوئے جب ایسا کرنا بہت مشکل تھا۔