جب قبیلہ طے کا قافلہ نبی کریمؐ کے پاس آیا تو اُس وقت ایک نوجوان لڑکی کا بچہ گم ہو گیا، وہ ماں تھی اور بھاگتی پھر رہی تھی کہ میرا بیٹا کہاں ہے، اُس حالت میں اُس کے سر سے چادر اُتر گئی۔ وہ اچانک نبی کریمؐ کے سامنے آ گئی، اللہ کے نبیؐ نے اپنی چادر مبارک ایک صحابیؓ کو دے کر فرمایا کہ یہ اُس لڑکی کو دے دو تاکہ وہ
سر ڈھانپ لے، وہ صحابی کہتے ہیں، اے اللہ کے نبیؐ وہ تو ایک کافر کی بیٹی ہے، نبی کریمؐ نے فرمایا، اگرچہ کافر کی بیٹی ہے مگر بیٹی تو ہے، آج اگر تو اُس کے سر کو ڈھانپے گا تو کل اللہ تعالیٰ قیامت کے دن تیرے عیبوں پر رحمت کی چادر عطا فرما دیں گے۔ احترام انسانیت کا یہ درس اللہ کے پیارے حبیبؐ نے ہی ہمیں عطا فرمایا۔