جمعہ‬‮ ، 19 ستمبر‬‮ 2025 

زہر

datetime 2  جون‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

امریکہ میں جب ایک قیدی کو پھانسی کی سزا سنائی گئی تو وہاں کے کچھ سائنس دانوں نے سوچا کہ کیوں نا اس قیدی پر کچھ تجربہ کیا جائے۔تب قیدی کو بتایا گیا کہ ہم تمہیں پھانسی دے کر نہیں ماریں گے بلکہ ایک انتہائی زہریلا کوبرا سانپ لائیں گے‘ وہ آپ کو ڈسے گا اور آپ اس کے زہر سے ہلاک ہو جائیں گے۔

یہ کہنے کے بعد ڈاکٹرز ایک بہت بڑا اور زہریلا کوبرا سانپ لاتے ہیں‘ قیدی کی آنکھوں پر پٹی باندھی جاتی ہے ‘ اسے کرسی کے ساتھ مضبوطی سے باندھا جاتا ہے لیکن ڈاکٹرز اس کو سانپ نہیں بلکہ دو سیفٹی پن چبھاتے ہیں اور قیدی کی کچھ سیکنڈ میں ہی موت واقع ہو جاتی ہے۔ ڈیڈ باڈی کا پوسٹ مارٹم کیا جاتاہے‘ پوسٹ مارٹم کے بعد پتہ چلتا ہے کہ قیدی کے جسم میں سانپ کے زہر جیسا ہی زہر ہے۔اب یہ زہر کہاں سے آیا جس نے اس قیدی کی جان لے لی۔ وہ زہر اس کے جسم نے ہی صدمے میں جاری کیا تھا۔ہمارے ہر عمل سے مثبت یا منفی توانائی بنتی ہے اور وہ ہمارے جسم میں اسی کے مطابق ہارمونس تیار کرتی ہے۔75 فیصد بیماریوں کی وجہ منفی سوچ ہی ہوا کرتی ہے۔آج انسان خود ہی اپنی منفی سوچ سے خود کو ختم کررہا ہے۔اپنی سوچ ہمیشہ مثبت رکھیں اور سدا خوش رہیں۔پچیس سال کی عمر تک ہمیں یہ پرواہ نہیں ہوتی کہ لوگ کیا سوچیں گے۔ پچاس سال کی عمر تک اسی ڈر میں جیتے ہیں کہ لوگ کیا سوچیں گے‘پچاس سال کے بعد پتہ چلتا ہے کہ ہمارے بارے میں کوئی سوچ ہی نہیں رہا تھا۔ زندگی خوبصورت ہے اس لیے ہمیشہ خوش رہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…