حضرت ابو امامہؓ فرماتے ہیں جب حضرت عثمانؓ گھر میں محصور تھے۔ میں بھی آپؓ کے ساتھ گھر میں تھا۔ گھر میں ایک جگہ ایسی تھی کہ جب ہم اس میں داخل ہوتے تو وہاں سے بلاط مقام پر بیٹھے ہوئے لوگوں کی تمام باتیں سن لیتے۔
ایک دن حضرت عثمانؓ کسی ضرورت سے اس میں گئے جب وہاں سے باہر آئے تو ان کا رنگ بدلا ہوا تھا۔ انہوں نے فرمایا وہ لوگ تو اب مجھے قتل کی دھمکی دے رہے ہیں۔ ہم نے کہا اے امیرالمومنین! اللہ تعالیٰ ان سے آپ کی کفایت فرمائیں گے۔ پھر انہوں نے فرمایا یہ لوگ مجھے کیوں قتل کرنا چاہتے ہیں؟ کیونکہ میں نے حضورؐ کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ مسلمان کا خون بہانا صرف تین باتوں کی وجہ سے حلال ہوتا ہے یا تو آدمی مسلمان ہونے کے بعد کافر ہو جائے یا شادی کے بعد زنا کرے۔ یا ناحق کسی انسان کو قتل کر دے (میں نے تینوں میں سے کوئی کام نہیں کیاہے) اللہ کی قسم! نہ میں نے زمانہ جاہلیت میں کبھی زنا کیاہے۔ اور نہ اسلام لانے کے بعد اور جب سے اللہ نے مجھے دین اسلام کی ہدایت دی ہے کبھی بھی میرے دل میں اس دین کو چھوڑ کر کسی اور دین کو اختیار کرنے کی تمنا پیدا نہیں ہوئی ہے۔ اور نہ ناحق کسی کو قتل کیا ہے تو اب یہ لوگ مجھے کس وجہ سے قتل کرنا چاہتے ہیں؟