حضرت عثمان بن ابی العاص ثقفیؓ حضرت عمرؓ کے زمانے سے بحرین و عمان کے گورنر تھے۔ حضرت عثمانؓ نے بھی ان کو اس عہدہ پر باقی رکھا۔ لیکن 29 ہجری میں انہیں معزول کر دیا۔ اس کے بعد وہ بصرہ میں قیام پذیر ہو گئے۔
علاوہ ازیں عثمان بن ابی العاص کا مکان مدینہ میں مسجدنبوی سے متصل تھا۔ حضرت عثمانؓ نے جب مسجد نبویؐ میں توسیع کاارادہ کیا تو عثمان بن ابی العاص کا مکان مسجد میں ضم کردیا اور اب معزولی اور مکان دونوں کی تلافی حضرت عثمانؓ نے یہ کی کہ بصرہ میں ایک بڑی جائیداد و اراضی جو مورخین کے اندازے کے مطابق دس ہزار جریب (ایک جریب کم و بیش ڈیڑھ سو مربع گز کے برابر ہوتاہے) تھی۔ عثمان بن ابی العاص کوھبہ (ہدیہ) کر دی اور ان کے لیے ایک پروانہ لکھ دیا۔ اس پروانہ میں عثمان بن ابی العاص الثقفی کو خطاب کرکے تحریر کیا گیا تھا۔یہ اراضی اور جائیداد میں نے تم کو اس مکان کے عوض دی ہے جو مدینہ میں توسیع مسجد نبویؐ کے لیے میں نے تم سے لیاتھا اور جس کو امیر المومنین عمرؓ نے تمہارے لیے خریدا تھا۔ اس جائیداد اور اراضی کی جتنی قیمت تمہارے مکان کی قیمت سے زیادہ ہو اس کو میری طرف سے اپنی معزولی کے مکافات سمجھو۔