حضرت ابوبکرؓ کی وصیت اور عام مسلمانوں کی پسندیدگی سے حضرت فاروق اعظمؓ مسند آرائے خلافت ہوئے۔ حضرت عمرؓ کے استخلاف کا وصیت نامہ حضرت عثمانؓ ہی کے ہاتھ سے لکھا گیاتھا۔ اس سلسلہ میں یہ بات لحاظ رکھنے کے قابل ہے کہ وصیت نامہ کے دوران کتابت میں کسی خلیفہ کا نام لکھانے سے قبل حضرت ابوبکرؓ پر غشی طاری
ہو گئی۔ حضرت عثمانؓ نے اپنی عقل و فراست سے سمجھ کر اپنی طرف سے حضرت عمرؓ کا نام لکھ دیا۔ حضرت ابوبکرؓ کو ہوش آیا تو پوچھا کہ پڑھو کیا لکھا؟ انہوں نے سنانا شروع کیا اور جب حضرت عمرؓ کا نام لیاتو حضرت ابوبکر بے اختیار ’’اللہ اکبر‘‘ پکار اٹھے، اور حضرت عثمانؓ کی اس فہم و فراست کی بہت تعریف و توصیف کی۔