حضرت عبداللہؒ ہیں اللہ اکبر، جنگ یرموک کے اندر زخمی حالت میں پڑے ہوئے تھے، سخت گرمی تھی عصر کا وقت ہو گیا، جسم سے خون بہنے کی وجہ سے بہت نقاہت، ہونٹ خشک ہو چکے، ان کا ایک دوست تھا، کزن تھا، انہوں نے اس کو دیکھا تو سوچا کہ میں ان کو پانی پلا دوں، چنانچہ انہوں نے مشک سے پانی پلانا چاہا تو عبداللہ نے اپنے ہونٹوں کو بند کر لیا تو دوست نے کہا: عبداللہ اس وقت تمہیں پیاس لگی ہوئی ہے، سخت گرمی ہے،
تمہارا جسم خون بہنے کی وجہ سے اتنا ڈھیلا ہو چکا ہے، تھوڑا سا پانی پی لو، جب انہوں نے کہا پانی پی لو تو عبداللہ نے آگے سے جواب دیا، فرمانے لگے نہیں، میں اس وقت روزے سے ہوں، چاہتا ہوں کہ مجھے شہادت نصیب ہو جائے تومیں اپنے محبوب کے شربت دیدار سے اپنے روزے کو افطار کروں، میں پانی سے افطار نہیں کرنا چاہتا، میں تو اپنے محبوب کے دیدار سے افطار کرنا چاہتا ہوں۔ یہ تب ہوتا ہے دل میں جب اللہ کی محبت نصیب ہوتی ہے تو اس لیے اپنے دلوں کو بدلیے۔