ندی کے کنارے ایک فقیر بیٹھا ہوا تھا وہاں سے ایک آدمی کا گزر ہوا تو اس نے اس فقیر سے پوچھا کہ جناب کس کے انتظارمیں ہیں اس نے کہا کہ مجھے اس پار جانا ہے مگر چاہتاہوں کہ ندی کا ساراپانی گزرجائے تو میں پار ہوجاؤں ۔ سننے والے نے زردار قہقہ لگاتے ہوئے کہا کہ جناب یہاں بیٹھے آپ کی ساری زندگی تو ختم ہوسکتی ہے مگر ندی کا ساراپانی ختم نہیں ہوسکتا۔ تب اس دانا اور عقلمند فقیر نے کہا کہ
بھائی صاحب یہی بات تو میں ان لوگوں کو سمجھانا چاہتاہوں جو کہتے ہیں کہ گھر کی ذمہ داریاں ختم ہوجائیں بیٹی کی شادی ہوجائے یہ ہوجائے وہ ہوجائے اور کچھ نہیں تو یہ کہتے ہیں کہ کل سے نماز پڑھ لوں گا آئندہ حج کرلوں گا۔ بھائیو زندگی ختم ہوجائے گی مگر زندگی کے مسائل ختم نہیں ہوں گے۔ اس لئے کل کے دھوکہ سے باہر آئیں رب کو راضی کریں زندگی کی قیمت کل سے نہیں ابھی سے لگائیں۔