بدھ‬‮ ، 24 ستمبر‬‮ 2025 

بیماریوں کے اوقات

datetime 9  مئی‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

1۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا جب میں اپنے مومن بندے کو (مرض وغیرہ میں) مبتلا کرتاہوں پھر وہ میری تعریف کرتاہے۔ میرے ابتلاء پر صبر کرتاہے تو وہ اپنے بستر سے گناہوں سے یوں پاک ہو کر اٹھتا ہے جس طرح وہ اپنی پیدائش کے دن گناہوں سے پاک تھا۔ (او کمال قال علیہ السلام) اور حق تعالیٰ کاتبین سے ارشاد فرماتے ہیں: میں نے اپنے اس بندے کو بیماری میں مقید کر دیا اور آزمائش میں اس کو مبتلا کر دیا۔

جو اجر و ثواب ایام صحت کے دوران لکھاکرتے تھے اس کوباقی رکھو۔ 2۔ مریض کا درد سے کراہنا تسبیح ہے اور درد سے چیخنا تہلیل ہے اورسانس لینا صدقہ ہے، بستر پر لیٹنا عبادت ہے ایک پہلو سے دوسرے پہلو کی طرف کروٹ لینا ایساہے جیسا کہ اللہ کی راہ میں دشمن سے قتال کر رہا ہو۔ اللہ تعالیٰ فرشتوں سے فرماتے ہیں کہ صحت کی حالت میں وہ جو عمل کیاکرتاتھا اس سے زیادہ بڑھیا عمل نامۂ اعمال میں لکھو۔ جب وہ (صحت یاب ہو کر) بستر سے اٹھ کر چلتا ہے تو اس طرح ہو جاتا ہے جیسا کہ اپنی ماں سے پیدائش کے دن تھا۔ 3۔ اللہ عزو جل ارشاد فرماتے ہیں: جب میں اپنے کسی بندے کو آزمائش میں مبتلا کرتا ہوں اور پھر صبر کرے اور اپنی عیادت کے لیے آنے والوں سے شکایت نہ کرے اور پھر میں اس کو تندرست کر دوں تو اس کے گوشت سے بڑھیا گوشت اور اس کے خون سے بڑھیاخون بدلے میں اس کو عطا کرتا ہوں اور اگر اس کو چھوڑ دیا، یعنی مرض ہی کی حالت میں زندہ رھکا تو اس حالت میں اس پر کوئی گناہ باقی نہیں رہے گا، اس کی روح کو قبض کروں گا تو میں اپنی رحمت میں ٹھکانہ دوں گا۔ 4۔ حضرت ابی ہریرہؓ سے مروی ہے کہ نبی کریمؐ نے ارشاد فرمایا: مومن بندہ اور مومن عورت کی جان میں اس کی اولاد اور مال میں آزمائش آتی رہتی ہے حتیٰ کہ وہ اپنے مولیٰ سے جا ملتا ہے اور اس پر کوئی بھی گناہ نہیں ہوتا۔

5۔ حضرت ابی ہریرہؓ سے مروی ہے کہ نبی کریمؐ نے ارشاد فرمایا:۔ قریب قریب رہو اور سیدھے سیدھے رہو۔ ہر ناگوار بات جو مسلمان کو پہنچے وہ اس کے گناہوں کاکفارہ ہے۔ حتیٰ کہ کوئی مصیبت جو اس کو پہنچے اور کانٹا جو اس کو چبھے۔ 6۔ حضرت عائشہؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہؐ نے ارشاد فرمایا جو بھی مصیبت کسی مسلمان کو پہنچے اللہ اس مصیبت کو مسلمان کے لیے گناہوں کا کفارہ بنادیتے ہیں، حتیٰ کہ کانٹا بھی چبھ جائے۔

7۔ حضرت ابو موسیٰؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہؐ نے ارشاد فرمایا دنیا میں جو بھی آزمائش و ابتلاء کسی بندے پر آتی ہے وہ کسی گناہ کی وجہ سے آتی ہے اور اللہ بہت زیادہ کریم ہیں اور معاف فرمانے کے لحاظ سے بہت عظیم ہیں کہ اس گناہ کے بارے میں بندے سے قیامت میں سوال کریں (یعنی یہ مصیبت ان گناہوں کا کفارہ بن گئی جو اس سے سرزد ہوئے) اسی طرح حضرت براء بن عازبؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہؐ نے ارشاد فرمایا کہ پھسل کر گرنا اور رگ کا پھڑکنا کسی لکڑی وغیرہ سے خراش کالگنا یہ تمہارے اعمال کی بناء پر ہے اور جو اللہ معاف فرما دیتے ہیں وہ بہت زیادہ ہے۔

8۔ حضرت عائشہؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہؐ نے ارشاد فرمایا۔ کسی بھی مسلمان کو کانٹا چبھ جائے یا اس سے بڑی چیز، اس کی وجہ سے ایک درجہ اس کالکھ دیاجاتا ہے اور اس کی ایک خطا معاف کر دی جاتی ہے۔ 9۔ حضرت جابر بن عبداللہؓ سے مروی ہے کہ انہوں نے رسول اللہؐ کو ارشاد فرماتے ہوئے سنا مومن مرد اور مومن عورت، مسلمان مرد اور مسلمان عورت بیمار ہو جائے تو اللہ تعالیٰ اس کی خطا کو اس کی خطا کو اس بیماری کی وجہ سے جھاڑ دیتے ہیں اور ایک روایت میں یوں آتا ہے کہ اللہ تعالیٰ اس کی خطاؤں کو جھاڑ دیتے ہیں۔

10۔ اسعد ابن کرزؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہؐ نے ارشاد فرمایا بیمار آدمی کی خطائیں ایسی گرتی ہیں جیسے درخت کے پتے جھڑتے ہیں۔ 11۔ حضرت عائشہؓ سے مروی ہے کہ حضورؐ نے ارشاد فرمایا کہ جب بندہ مومن بیمار ہوتاہے۔ اللہ اس کو گناہوں سے ایسا پاک کر دیتے ہیں جیسے بھٹی لوہے کے میل کو صاف کر دیتی ہے۔ 12۔ حضرت ابو ایوب انصاریؓ سے مروی ہے کہ حضورؐ نے ایک انصاری کی عیادت فرمائی۔ حضور پاکؐ ان پر جھک پڑے۔

تو اس انصاری نے کہا اے اللہ کے نبیؐ سات راتوں سے مجھے نیند نہیں آئی اور نہ کوئی آدمی میرے پاس آتا ہے۔ تو آپؐ نے ارشاد فرمایا۔ اے میرے بھائی صبر کر۔ اے میرے بھائی صبر کر حتیٰ کہ تو اپنے گناہوں سے نکل جائے۔ جیسا کہ تو ان گناہوں میں داخل ہوا۔ حضورؐ نے ارشاد فرمایا بیماریوں کے اوقات، خطاؤں کے اوقات کا کفارہ بن جاتے ہیں۔ 13۔ حضرت انس ابن مالکؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہؐ ایک درخت کے پاس تشریف لائے پھر اس کو حرکت دی حتیٰ کہ اس کے پتے گرنے لگے جتنے اللہ نے چاہے گر گئے۔

پھر آپؐ نے ارشاد فرمایا: میرے اس درخت کو حرکت دینے سے پتے اس قدر جلدی نہیں گرے جس قدر جلدی مصیبتیں اور مختلف قسم کے درد! ابن آدم کے گناہوں کوگرا دیتے ہیں۔ 14۔ حضرت انسؓ حضورؐ کا ارشاد نقل فرماتے ہیں کہ جب بندہ تین دن بیمار رہا تو وہ اپنے گناہوں سے ایسے نکل جائے گا جیسے ماں سے پیدائش کے دن تھا۔ یعنی کچھ بھی باقی نہیں رہیں گے۔ 15۔ حضرت ابوہریرہؓ حضورؐ کا ارشاد نقل کرتے ہیں کہ آپؐ نے فرمایا۔

جو آدمی ایک رات بیمار رہا پھر اس پر صبر کیے رہااور اللہ راضی رہا تو وہ اپنے گناہوں سے ایسے نکل جائے گا جیسے ماں سے پیدائش کے دن تھا، یعنی کچھ بھی باقی نہیں رہیں گے۔ 16۔ حضرت ام العلاؓ سے مروی ہے وہ فرماتی ہیں کہ حضورؐ نے میری عیادت فرمائی جبکہ میں بیمارتھی پھر حضورؐ نے ارشاد فرمایا اے ام العلاء تمہیں بشارت ہو کیونکہ مسلمان کا مرض اس کی خطاؤں کو ایسے لے جاتا ہے جیسے آگ لوہے اور چاندی کی کھوٹ کو۔

17۔ حضرت یحییٰ بن سعیدؓ سے مروی ہے حضور نبی کریمؐ کے زمانہ میں ایک آدمی کی موت آ گئی، ایک آدمی نے کہا بڑے مزے ہیں، اس کے بیماری میں مبتلا ہوئے بغیر مر گیا۔ رسول اللہؐ نے ارشاد فرمایا: تیرابھلا ہو تمہیں کیامعلوم اگراللہ اس کو بیماری میں مبتلا فرماتے تو اس بیماری کو اس کے گناہوں کا کفارہ بنا دیتے۔ 18۔ حضرت عبداللہ! بن عمروؓ نبی کریمؐ کا ارشاد نقل کرتے ہیں جو بھی مومن مرداور مومن عورت بیمار ہوجائے اللہ تعالیٰ اس مرض کو اس کے گزشتہ گناہوں کا کفارہ بنا دیتے ہیں۔

19۔ حضرت ابو سعیدؓ سے مروی ہے کہ ایک مسلمان نے عرض کیا یا رسول اللہ! آپ ہم کو بتلائیے یہ امراض جو ہمیں پہنچتے ہیں ان کی وجہ سے ہمیں کیا اجر ملے گا؟ حضور پاکؐ نے ارشاد فرمایا یہ گناہوں کا کفارہ ہیں۔ ابی ابن کعبؓ نے عرض کیا وہ مجلس شریف میں حاضر تھے، اے اللہ کے رسولؐ خواہ وہ بیماری تھوڑی سی ہی ہو؟ آپؐ نے ارشاد فرمایا خواہ وہ کانٹا ہی کیوں نہ ہو یااس سے کوئی بڑی چیز۔‘‘ 20۔ حضرت انسؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہؐ نے فرمایا کہ رب تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں:۔ میری عزت کی قسم! میرے جلال کی قسم جس بندے کی مغفرت کرنا چاہتاہوں اس کو دنیا سے اس وقت تک نہیں نکالتا جب تک اس کی تمام خطاؤں کو جو اس کی گردن میں ہیں بدن کو بیمار کرکے کرکے اور اس کے رزق میں کمی کرکے پورا نہ کر لوں۔‘‘

21۔ حضرت عامر الرامؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہؐ نے بیماریوں کا تذکرہ فرمایاپھر ارشاد فرمایا کہ ایمان والے کو جب بیماری پہنچتی ہے پھر اللہ اس کو اس بیماری سے صحت عطا فرما دیتے ہیں تو یہ بیماری گزشتہ گناہوں کا کفارہ بن جاتی ہے اور مستقبل میں اس شخص کے لیے عبرت و نصیحت کا سامان بن جاتی ہے۔ اور منافق جب بیمار ہوتاہے پھر شفا یاب ہوتاہے تو اس اونٹ کی طرح ہوتاہے جس کو اس کے مالک نے باندھ دیا ہو اور پھر کھول دیا ہو۔

اونٹ نہیں سمجھتا کہ کیوں اس کو باندھا گیاتھا اور پھر کیوں چھوڑاگیا، ایک آدمی حضورؐ کے قریب ہی بیٹھاتھا، کہنے لگا۔ اے اللہ کے رسول بیماریاں کیاہوتی ہیں؟ اللہ کی قسم! میں تو کبھی بیمار نہیں ہوا۔ آپؐ نے ارشاد فرمایا، ہمارے پاس سے اٹھ جا تو ہم میں سے نہیں ہے۔ 22۔ حضرت ابو سعیدؓ اور حضرت ابوہریرہؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہؐ نے ارشاد فرمایا: مسلمان کو کوئی تھکن، مشقت فکراور رنج و اذیت اور غم نہیں پہنچتا یہاں تک کہ کانٹا ہی لگ جائے اللہ تعالیٰ اس کی خطاؤں کو معاف فرما دیں گے۔

23۔ مومن کو جو چیز بھی پہنچے یعنی تھکن اور غم اور دائمی درد حتیٰ کہ وہ غم جواس کو بھلا دے، اللہ اس کی وجہ سے اس کے گناہوں کومعاف فرمادیتے ہیں۔ 24۔ حضرت ابوہریرہؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہؐ نے ارشاد فرمایا کہ اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کو بیماریاں دے کر آزماتے ہیں حتیٰ کہ ان بیماریوں کی وجہ سے تمام گناہوں کو معاف فرمادیتے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



احسن اقبال کر سکتے ہیں


ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…