انگریزوں اور ہندئوں سے آزادی حاصل کرنے والا ملک پاکستان 14اگست 1947کو معرض وجود میں آیا جبکہ 15اگست یعنی ایک دن بعد 1947کو ہی بھارت اپنے وجود میں تبدیلیوں کے بعد دنیا کے نقشے میں ایک نئی پہچان کے ساتھ سامنے آیا۔ تقسیم سے قبل دونوں ممالک برصغیر اور انگریز میں اس خطے کو Sub Continentکہا جاتا تھا۔ کیا آپ جانتے ہیں کہ پاکستان کے ساتھ ہی انگریزوں سے آزادی حاصل کرنے والے اس ملک کا ایک نام نہیں اور نہ ہی یہ کبھی سیکولر ملک رہا ہے۔ بھارت ، انڈیا، ہندوستان کے ناموں سے پکارا جانے والے پاکستان کے اس پڑوسی ملک کو یہ نام کیوں دئیے جاتے ہیں اس کیلئے اگر ہم تاریخ کا مطالعہ کریں تو ہمیں معلوم ہوتا ہے کہ ہندو تاریخ میں ایک بادشاہ گزرا ہے جس کا نام “بھارتا” تھا اس بادشاہ کہ نام پراس خطہ زمین کا نام اس وقت بولی جانے والی زبان “سنسکرت” میں بھارت پڑا اور اسے بھارت کا اگر ہندومذہبی آمیزش والا نام کہا جائے تو یہ بے جا نہ ہو گا جبکہ اس میں بسنے والے ہندئوں کے نزدیک بھی اس نام کی بڑی اہمیت ہے۔ فارس موجودہ ایران کے لوگ کوہ ہمالیہ اور دریائے سندھ کے درمیان واقع ہونے کی وجہ سےاسے ہندوستان کہتے ہیں۔سترہویں صدی میں یونانیوں اور یورپ والوں نے اس کو انڈیا کا نام دیاجس کی وجہ سے بھی دریائے سندھ ہے جسے انگریزی زبان میں انڈس کہا جاتا ہے اور اسی مناسب سے اس کا نام انڈیا پڑ گیا۔سترہویں صدی میں یونانیوں اور یورپ والوں نے اس کو انڈیا کا نام دیاجس کی وجہ سے بھی دریائے سندھ ہے جسے انگریزی زبان میں انڈس کہا جاتا ہے اور اسی مناسب سے اس کا نام انڈیا پڑ گیا۔