نئی دہلی (این این آئی )بھارت میں ایک انوکھا واقعہ پیش آیا جہاں ڈیم میں اسمارٹ فون گرنے پر سرکاری ملازم نے ڈیم خالی کرادیا، معاملہ سامنے آنے پر اہلکار کو معطل کردیا گیا۔برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق بھارتی ریاست چھتیس گڑھ کے کھیرکٹہ ڈیم میں گھومنے آئے سرکاری اہلکار راجیش وشواس اپنے اسمارٹ فون سے سیلفی لے رہے تھے کہ اچانک فون پانی سے بھرے ڈیم میں گرگیا۔
سرکاری اہلکار فوڈ انسپیکٹر تھے جن کا فون سام سنگ برانڈ کا تھا جس کی قیمت 1200 ڈالرز یعنی ایک لاکھ بھارتی روپے تھی۔انہوں نے ویڈیو پیغام میں بتایا کہ وہاں موجود غوطہ خوروں نے فون ڈھونڈنے کی کوشش کی مگر وہ مل نہ سکا پھر انہوں نے اپنے پیسوں سے ایک ڈیزل پمپ منگوایا تھا تاکہ ڈیم سے پانی خارج کیا جاسکے۔راجیش وشواس نے دعوی کیا کہ فون میں حساس سرکاری ڈیٹا تھا اس لیے فون کا نکالنا ضروری تھا۔تین دن تک ڈیم سے لاکھوں لیٹر کا پانی خارج کیا گیا تاہم جب فون نکالا گیا تو خراب ہوچکا تھا۔انہوں نے کہا کہ فون نکالنے سے قبل انہوں نے مبینہ طور پر محکمہ آبی وسائل کے سب ڈویژنل افسر سے زبانی اجازت لی تھی۔کئی روز تک ڈیزل پمپ کی مدد سے ڈیم سے 20 لاکھ لیٹر(4 لاکھ 40 ہزار گیلن) پانی نکالا گیا جو 6 مربع کلو میٹر زمین پر کاشتکاری کے لیے کافی ہے۔معاملہ میڈیا پر آنے کے بعد محکمہ آبی وسائل کے اہلکار نے شکایت درج کردی جس کے بعد پانی نکالنے کا عمل روک دیا گیا۔کنکر کی ضلعی افسر پرینکا شکلا نے اخبار دی نیشنل کو بتایا کہ راجیش وشواس کو تحقیقات مکمل ہونے تک معطل کردیا گیا ہے، پانی اہم وسائل میں سے ایک ہے اور اسے ایسے ضائع نہیں کیا جاسکتا۔دوسری جانب راجیش نے اپنے اوپر لگے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ یہ پانی ڈیم کے اوور فلو سیکشن سے خارج کیا گیا ہے جو پینے کے قابل نہیں تھا۔