راولپنڈی (این این آئی)آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی زیر صدارت خصوصی کور کمانڈرز کانفرنس نے 9 مئی کے واقعات میں ملوث ملزمان کے خلاف آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت ٹرائل کا فیصلہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے والوں سے کوئی رعایت نہیں ہوگی، ان گھناؤنے جرائم میں ملوث افراد کو پاکستان کے متعلقہ قوانین کے تحت کٹہرے میں لایا جائے گا،
پروپیگنڈا کا مقصد مسلح افواج اور عوام کے درمیان اور مسلح افواج کے رینک اور فائل میں دراڑ پیدا کرنا ہے، دشمن قوتوں کے ایسے مذموم پروپیگنڈے کو پاکستانی عوام کی حمایت سے شکست دی جائے گی، جمہوری عمل مضبوط بنانے کیلئے قومی اتفاق رائے کی ضرورت ہے جبکہ شرکاء نے بیرونی سپانسر شدہ اور اندرونی سہولت یافتہ عناصر کے منظم پروپیگنڈہ پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مادروطن کے دفاع میں شہید ہونے والوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی زیر صدارت خصوصی کورکمانڈرز کانفرنس ہوئی جس میں شرکا نے مادروطن کے دفاع میں شہید ہونے والوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔آئی ایس پی آر نے بتایا کہ فورم نے اندرونی و بیرونی سکیورٹی صورتحال اور سیاسی مقاصد کیلئے پیدا کی گئی چند روز کی امن و امان کی صورتحال کا جامع جائزہ لیا جبکہ فورم کو شہدا کی تصاویر اور یادگاروں کی بے حرمتی کے مربوط توڑ پھوڑ منصوبے پربریفنگ بھی دی گئی۔
آئی ایس پی آر نے کہاکہ فورم نے جاری سیاسی عدم استحکام سے نمٹنے کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرز کے درمیان قومی اتفاق رائے اورعوامی اعتماد بحالی کے لیے قومی اتفاق رائے کی ضرورت پر زور دیا۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق پروپیگنڈا کا مقصد مسلح افواج اور عوام کے درمیان اور مسلح افواج کے رینک اور فائل میں دراڑ پیدا کرنا ہے، دشمن قوتوں کے ایسے مذموم پروپیگنڈے کو پاکستانی عوام کی حمایت سے شکست دی جائے گی اور پاکستانی عوام ہر مشکل میں ہمیشہ مسلح افواج کے ساتھ کھڑے رہے ہیں۔
آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ فورم کا جمہوری عمل مضبوط بنانے کیلئے قومی اتفاق رائے کی ضرورت پر زور دیا۔آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاک فوج کی تنصیبات پر حملوں میں ملوث افراد کے خلاف آرمی ایکٹ کے تحت بھی مقدمے دائر کیے جائینگے۔آئی ایس پی آر کے مطابق فوجی تنصیبات کی توڑ پھوڑ پر مشتمل مربوط منصوبے کے تحت ادارے کو بدنام کرنے کی کوشش کی گئی جبکہ فورم کو بریفنگ دی گئی ہے کہ منصوبہ ادارے کو ردعمل دینے اور اکسانے کے لیے انجام دیا گیا۔کور کمانڈرز کانفرنس نے فوجی تنصیبات، سرکاری اور نجی املاک کے خلاف سیاسی محرک اور اکسانے کے واقعات کی سخت مذمت کی گئی اور کمانڈرز نے افسوسناک واقعات پر فوج کے رینک اور فائل کے غم اور جذبات کا بھی اظہارکیا۔
آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ فوج ان اکسانے والوں،حوصلہ افزائی کرنے والوں اور مجرموں سے بخوبی واقف ہے، ان گھناؤنے جرائم میں ملوث افراد کو پاکستان کے متعلقہ قوانین کے تحت کٹہرے میں لایا جائے گا، مجرموں کو پاکستان آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت ٹرائل کے ذریعے انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔آئی ایس پی آر کے مطابق کسی بھی ایجنڈے کے تحت فوجی تنصیبات اور مقامات پر حملہ کرنے والوں کے خلاف کوئی رعایت نہیں برتیں گے۔
کورکمانڈرز کانفرنس کے شرکا نے بیرونی سپانسر شدہ اور اندرونی سہولت یافتہ عناصر کے منظم پروپیگنڈہ پر بھی شدید تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ شرمناک پروپیگنڈے کا مقصد مسلح افواج اور پاکستان کی عوام کے درمیان خلیج پیدا کرنا ہے، شرمناک پروپیگنڈا کا مقصد مسلح افواج کے رینک اینڈ فائل کے اندر دراڑ پیدا کرنا ہے۔آئی ایس پی آر کے مطابق افواجِ پاکستان عوام کی بھرپور حمایت سے پاکستان دشمنوں کے ایسے تمام مذموم عزائم کو ناکام بنائے گی، اتفاق رائے ضروری ہے تاکہ عوام کے اعتماد، معاشی ترقی اور جمہوری نظام کو دوام بخشا جا سکے۔فورم نے جاری سیاسی عدم استحکام کے حل کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرز کے درمیان قومی اتفاق رائے کی ضرورت پر زور دیا۔شرکاء نے سوشل میڈیا قواعد و ضوابط پر سختی سے عمل درآمد کی ضرورت اور قواعد کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سزا دینے کے لیے متعلقہ قوانین پر عمل درآمد کی ضرورت پر زور دیا۔