منگل‬‮ ، 18 مارچ‬‮ 2025 

ریاستی تنصیبات پر حملے ، پر تشدد حملے ،ہمیں دیکھناچاہیے ہم نے ناسورکوکیوں قبول کیااوراسے کیوں لائے؟، مولانا فضل الرحمن

datetime 10  مئی‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے سابق وزیر اعظم عمران خان کی گرفتاری پر احتجاج کے دور ان ریاستی تنصیبات و سر کاری املاک پر حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں دیکھناچاہیے ہم نے ناسورکوکیوں قبول کیااوراسے کیوں لائے؟ایک مجرم کواب بھی سہولت اورتحفظ مہیا کیاجارہاہے،

احتساب کوانجام تک پہنچناچاہیے،نیب جب ہمارے خلاف استعمال ہوتاتھاتب وہ جائز ادارہ تھا؟آج آپ خودچوربن گئے توآپ کوپکڑنا ناجائز ہوگیا؟،جن اداروں پرحملہ کیاگیااس کا فوری طورپرنوٹس لیناچاہیے،ایف آئی آردرج کرکے ملوث لوگوں کوگرفتارکرناچاہیے،پی ٹی آئی کوپاکستانی سیاست کا غیرسیاسی عنصرقراردیا تھا، جلاؤ گھیراؤ کی بنیادی پر کئی تنظیموں کو کالعدم قرار دیا گیا تو کیا اس کردار پر تحریک انصاف کو عزت دی جائے،داخلی امن کیلئے معاشی استحکام ضروری ہے،نیشنل ایکشن پلان کے بجائے نیشنل اکنامک ایکشن پلان پر کام کیا جائے،پاکستان کے ہر شہری کی کمٹمنٹ اس آئین کے مطابق ہے، یہ نہ رہے تو کسی کو پابندی نہیں رہے گی ۔ بدھ کو پارلیمنٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جنگیں کبھی مسائل کا حل نہیں ہوتیں، ہمیں دیکھنا ہوگا ملک میں داخلی امن کیسے ہوگا، داخلی امن کیلئے معاشی استحکام ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ دھاندلیوں کے نتیجے میں نااہل مسلط ہوجاتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ گزشتہ وز سے واقعات کا مشاہدہ کر رہے ہیں، اسی لیے کہا تھا ان سے مذاکرات کا فائدہ نہیں۔انہوںنے کہاکہ پی ٹی آئی میں عقل و شعور سے عاری لوگ ہیں جو مذاکرات کے قابل نہیں تھے۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم اپنا بجٹ خود بنانے کی پوزیشن میں نہیں ہیں، ایف اے ٹی ایف کی ایماء پر قانون سازی ہوئی، ہم اس کا حصہ نہیں بنے، آئی ایم ایف کے دباؤ پر قانون سازی کی، ہم نے اس کا ساتھ نہیں دیا۔انہوںنے کہاکہ ایف اے ٹی ایف، آئی ایم ایف، ورلڈ بینک، پیرس گروپ ہمارے فیصلے کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ریکوڈک کے معاملے پر ہم نے سودے بازی نہیں کی،

صوبے کے حق کے لیے ڈٹے رہے۔سربراہ پی ڈی ایم نے کہا کہ جمہوریت اس لیے ہوتی ہے کہ اصلاحات پارلیمنٹ کے ذریعے کی جائیں، ہمیں طاقتور ملک بننا ہوگا، دنیا کے ساتھ چلنے کیلئے طاقتور ہونا ضروری ہے۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہماری سوچ مثبت ہے، اسی کے ساتھ آگے بڑھنا چاہتے ہیں، ضروری ہے آئین کو تحفظ دیا جائے، آئین سے کھلواڑ بند کرکے اسے رہنما تصور کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے آئین کا بنیادی ستون اسلام ہے، آئین کہتا ہے کہ حاکمیت اللّٰہ کی اور اسلام پاکستان کا مملکتی مذہب ہوگا۔انہوںنے کہاکہ دوسرا ستون جمہوریت ہے جو آئین بھی بنائیں گے اور اس پر عمل کریں گے۔انہوں نے کہا کہ تیسرا ستون پارلیمانی نظام ہے، صدارتی نظام یا کوئی اور نظام نہیں چلے گا، ایک وفاق کے تحت اکائیوں کے اختیارات ہوں گے، اختیارات نہیں دیے جاسکے تو 18ویں ترمیم کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ 18ویں ترمیم سے اختیارات پھر واپس کرنے کی کوشش ہورہی تھی جنہیں ہم نے ناکام بنایا۔انہوںنے کہاکہ عدلیہ کا کام تشریح ہے مگر جب نظر دوڑائیں تو وہ من پسند اور مبہم تشریح کرتی ہے ،اگر آپ کے پاس کوئی شق مبہم آئے تو آپ اس کی تشریح کی بجائے اسے واپس پارلیمنٹ بھیجیں،

ایسی ہی مبہم تشریحات کے سبب مارشل لاؤں کو جواز فراہم کیا گیا ہے ،عدلیہ کی طرف سے ہی نظریہ ضرورت کے تحت مارشل لاؤں کو جواز فراہم کیا گیا، یہ تاریخ کا حصہ ہے ۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان کے ہر شہری کی کمٹمنٹ اس آئین کے مطابق ہے، یہ نہ رہے تو کسی کو پابندی نہیں رہے گی ۔انہوںنے کہاکہ دنیا ترقی کررہی ہے، ٹیکنالوجی میں آگے بڑھ رہی ہے اور قدرتی ذخائر کو استعمال میں لایا جارہا ہے

مگر ہم ہیں کہ ہمارا نظام بیرونی قوتوں کے ہاتھ میں ہے۔پی ڈی ایم سربرہ نے کہا کہ پی ٹی آئی کارکنوں کی طرف سے جلائو گھیرائوکے مناظرعوام نے دیکھے، انہوں نے پورے ملک میں سڑکوں پرگاڑیاں جلائیں،کور کمانڈرکے گھرمیں گھس کرتوڑپھوڑکی گئی،جی ایچ کیوکے دروازے توڑے گئے،ایسے عناصرکاخاتمہ ہوناچاہیے۔انہوں نے کہا کہ اداروں کے دروازے توڑنے کی حدتک چلے گئے،پھربغاوت کسے کہتے ہیں؟

قومی تنصیبات کونقصان کیوں پہنچاتے ہو؟کیا تحریک انصاف کواس کردارپرعزت دی جائے؟۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ عمران خان ملک کوتوڑنے کے ایجنڈے پرعمل پیرا ہے ، سوشل میڈیاپراخلاق سے گری ہوئی باتیں کی جارہی ہیں،ملک کے چپے چپے پرقربانی دینے والے موجودہیں،ملک لاوارث نہیں،اس کو اس طرح نہیں چھوڑاجاسکتا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)


قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…

آپ کی تھوڑی سی مہربانی

اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…