کراچی(این این آئی) امیرجماعت اسلامی سندھ و سابق رکن قومی اسمبلی محمد حسین محنتی نے گیس بلوں میں میٹر رینٹ کی وصولی سے شہریوں کی مشکلات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکمران عوام سے سہولیات کے نام پر ہر چیز پر بھاری ٹیکس وصولی کررہے مگر عوام کیلئے سہولیات کی بجائے اب سانس لینے پر ٹیکس کے
علاوہ ہر چیز پر ٹیکس وصول کیا جارہا ہے،گیس کمپنی کی سروس کوالٹی،بلنگ کے متعلق عوام کی شکایات کا ازالہ نہ کیا گیا تو ہر فورم پر احتجاج کریں گے۔ گھریلو گیس صارفین کے میٹر رینٹ میں ساڑھے 1200 فیصد اضافہ کر دیا گیا، سوئی گیس صارفین سے زندگی بھر وصول کرنے والا میٹر کا کرایہ 40 روپیہ سے بڑھا کر 500 روپیہ کر دیا گیا۔ غربت اور معاشی تنگدستی میں مبتلا عوام پہ حکمرانوں کا خفیہ وار نامنظور،کرایہ میٹر کا جواز کیا ہے۔کنکشن دیتے وقت جب میٹر کی قیمت وصول کی گئی تو کرایہ کس چیز کا؟کیا میٹر کی قیمت اتنی زیادہ ہے کہ نسل در نسل اس کی وصولی جاری رہے گی۔اور میٹر میں اچانک ایسی کیا خوبی پیدا ہو گئی کہ اس کا کرایہ 40 روپیہ سے بڑھا کر 500کر دیا گیا۔پاکستان میں موجود گیس میٹر ز کی تعداد کو اگر 500 سے ضرب دیا جائے تو یہ ماہانہ کئی ارب کا ڈاکہ نہیں بلکہ سپر ڈاکہ بنتا ہے۔ صوبائی امیر نے آج ایک بیان میں مزید کہا کہ سوئی سدرن گیس کمپنی کی جانب سے بلوں میں میٹر رینٹ کی مد میں 500روپے وصولی نے شہریوں کی مشکلات میں اضافہ کردیا ہے جب سال بھر گیس دستیاب ہی نہیں ہوتی پی یو جے کے نام پر اضافی بلنگ عوام کے ساتھ سراسر ظلم اور ناانصافی ہے، گیس دن اور رات میں چند گھنٹوں کیلئے میسر ہوتی ہے سندھ باالخصوص کراچی میں کئی گھنٹے گیس کی بندش یا کم پریشر کی وجہ سے صارفین کو پہلے ہی شدید مشکلات کا سامنا ہے، جبکہ سحری اور افطاری میں بھی گیس کی لوڈشیڈنگ ہورہی ہے
لیکن بلوں سمیت دیگر چارجز میں کوئی کمی نہیں بلکہ دھڑلے سے وصول کئے جا رہے ہیں جو عوام کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالنے کے مترادف ہے جبکہ آئی ایم ایف سے 1.2 ارب ڈالر کی قسط کا حصول یقینی بنانے کے لیے اس اقدام کے ذریعے زیادہ تر گھریلو اور دیگر تمام کیٹیگریز کے صارفین سے 3 کھرب 10 ارب روپے اضافی وصول کرنے کی تیاری بھی کی جارہی ہے،موجودہ حکمران جب اپوزیشن میں تھے
تب مہنگائی مارچ، لانگ مارچ کرکے عوامی ہمدردیاں حاصل کرنے کی کوشش کی لیکن خود اقتدار میں آتے ہی آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن پر شرح سود میں اضافہ،تاریخی مہنگائی، پیٹرول،بجلی اورگیس کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کرکے عوام کا جینا دشوار کردیا گیا ہے آج پاکستان خطے میں مہنگائی کے حوالے سے سب سے مہنگا ملک جبکہ عوام دن بدن بحال ہورہے ہیں لیکن حکمرانوں کی دولت میں اضافہ ہورہا ہے۔جماعت اسلامی سندھ کے امیر نے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ گیس،بجلی اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی،میٹررینٹ وصولی سمیت تمام ظالمانہ ٹیکس ختم کرکے عوام کو رلیف دیا جائے تاکہ لوگ سکھ کا سانس لے سکیں بصورت دیگر جماعت اسلامی احتجاج کا حق محفوظ رکھتی ہے۔