ڈالر بوریوں میں بھر کر جا رہے ہیں، افغان بارڈر پر ڈالر کی اسمگلنگ نہیں روک سکے، رانا ثناء اللہ کا اپنی ناکامی کا اعتراف

6  مارچ‬‮  2023

اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا ء اللہ خان نے سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ آنے والی تاریخوں پر انہیں عدالتوں میں پیش ہونا پڑے گا ورنہ انہیں عدالتوں میں پیش کردیا جائیگا، پولیس نے عمران خان کو گرفتار کرنا تھا تو اس طرح جانا مناسب نہیں تھا،

کوشش کے باوجود افغان بارڈر پر ڈالر کی اسمگلنگ روک نہیں سکے، ڈالر بوریوں میں بھر کر جا رہے ہیں،مشکل معاشی صورتحال اور حکومت کے کفایت شعاری کے حوالے سے اقدامات کے باجود دہشت گردوں سے نمٹنے کے لیے سیکیورٹی فورسز کو مطلوبہ وسائل فراہم کیے جائیں گے،انتخابات ملتوی کر نے کے حوالے سے مولانا فضل الرحمن کی رائے پر پی ڈی ایم کا اجلاس ہوگا۔پیر کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ الیکشن کے انعقاد کے حوالے سے سربراہ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ مولانا فضل الرحمٰن نے جو بیان دیا ہے وہ ان کی ذاتی رائے ہے، اس حوالے سے پی ڈی ایم کا اجلاس ہونے جا رہا ہے تو اگر فورم اس رائے کی تائید کرتی ہے، وفاقی کابینہ بھی اس حوالے سے اپنا مؤقف دے سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے موجودہ حالات کے تناظر میں مولانا فضل الرحمن کی یہ رائے بے محل نہیں ہے، اس میں وزن ہے، آج جس طرح سے بلوچستان میں یہ دھماکا ہوا تو ان حالات میں انتخابی مہم چلانا تو ممکن نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ الیکشن کروانے کا حتمی فیصلہ حکومت نے نہیں بلکہ الیکشن کمیشن نے کرنا ہے، الیکشن کمیشن پابندی لگادے کہ کوئی جلسہ جلوس، کوئی ریلی نہیں ہوگی، نہ کسی بند کمرے میں بے لگام بکواس ہوگی، نہ گالی گلوچ، دشنام طرازی اور اداروں پر الزام تراشی ہوگی اور جو ان پابندیوں کی خلاف ورزی کرے گا، اس کو نا اہل قرار دیا جاے گا تو پھر الیکشن کرانا کوئی مشکل کام نہیں ہے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ گزشتہ روز پولیس ٹیم عمران خان کے وارنٹ گرفتاری لے کر لاہور گئی تو پی ٹی آئی نے بڑا ڈراما کیا، پہلے وہ دیوار پھلانگ کر ہمسائے کے گھر چلے گئے اور کہا گیا کہ وہ گھر پر نہیں ہیں، تلاشی لے لی جائے، اس کے کچھ دیر بعد انہوں نے وہاں آکر لمبی چوڑی تقریر بھی جھاڑ دی۔رانا ثناء اللہ نے کہا کہ اگر پولیس نے انہیں گرفتار کرنا تھا تو پھر اس طرح سے جانا کوئی مناسب حکمت عملی نہیں تھی،

پولیس اس مقصد سے گئی تھی کہ انہیں عدالتی حکم سے آگاہ کیا جائے، اگر وہ خود چاہتے تو عدالتی حکم کے مطابق گرفتاری دے سکتے تھے یا یہ کہہ سکتے تھے کہ میں مقرہ تاریخ پر عدالت میں پیش ہوجاؤں گا۔انہوں نے کہا کہ پولیس کے جانے کا مقصد عدالتی حکم کی موثر تعمیل تھا، انہوں نے آگے سے اپنی روایت کے مطابق نئے نئے ڈرامے شروع کردیے جو رات تک جاری رہے۔انہوں نے کہاکہ جس دن عمران خان کو گرفتار کرنا اور عدالت میں پیش کرنا ہوا،

اور یہ چیز اب زیادہ دور نہیں ہے، اس دن انہیں پیش کردیا جائے گا تاکہ وہ اپنے کے کا سامنا کریں۔وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران خان کے خلاف کچھ چیزیں بہت واضح ہیں جیسا کہ انہوں نے ایک پراپرٹی ٹائیکون کے ضبط پیسے واپس کرکے 50 ارب روپے کا قومی خزانے کو ٹیکا لگایا اور اس کے بدلے میں 5 ارب روپے کی زمین لے لی۔رانا ثناء اللہ نے کہا کہ جب یہ دوسروں کے خلاف کرپشن کا جعلی ماتم کر رہا تھا اس وقت کی فرنٹ پرسن فرح گوگی اربوں روپے باہر منتقل کر رہی تھی،

اتنا دو نمبر آدمی جھوٹی تقریر کرتا ہے، آج انہوں نے ان الزامات کا جواب نہیں دیا، انہیں جھٹلایا نہیں ہے، توشہ کی جعلی رسیدیں بنائیں اور کہتا ہے کہ میرے خلاف ایک دھیلے کی کرپشن ثابت نہیں ہوسکی۔وزیر داخلہ نے کہا کہ ان تمام باتوں کا عمران خان کو عدالتوں میں جواب دینا پڑے گا، ہمیں انہیں گرفتار کرنے کا کوئی شوق نہیں ہے تاہم انہیں عدالت میں پیش ہونا پڑے گا، عدالت میں آئے اور الزامات کا جواب دے، عدالت اسے بری کردے، ہم تسلیم کریں گے اور اگر عدالت سزا دیتی ہے تو پھر یہ سزا بھگتے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کو دوسروں کو سزائیں دلانے کا تو بڑا شوق تھا، اب اپنی باری آئی ہے تو عدالتوں کا سامنا کرے، عدالت میں اپنی بے گناہی ثابت کرے، یہ کہنا ممکن نہیں ہے کہ وہ کہے کہ میں عدالتوں میں پیش نہیں ہوں گا، آئندہ آنے والے تاریخوں میں انہیں عدالتوں میں پیش ہونا پڑے گا ورنہ انہیں عدالتوں میں پیش کردیا جائے گا۔رانا ثناء اللہ نے کہا کہ گزشتہ روز پولیس کا زمان پارک جانا عدالتی حکم کی تعمیل تھا، وہ مقصد پورا ہوگیا، اب اگر عدالت میں پیش نہیں ہوئے تو طریقہ کار مختلف بھی ہوسکتا ہے۔

اس سوال پر کہ جمعہ کے روز اسحق ڈار نے کہا کہ انہیں طارق باجوہ نے بتایا کہ انہیں ایک سیکیورٹی ایجنسی نے بتایا کہ ایک سیکیورٹی وین میں 2 ارب ڈالر یہاں سے پشاور گئے، وزیر داخلہ نے کہا کہ اس معاملے کی جتنی تفصیل وزیر خزانہ نے بیان کی ہے، میرے خیال میں اس سے زیادہ بیان کرنا میری پوزیشن کے لیے مناسب نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں ڈالر کی کمی بد بخت عمرانی ٹولے کے ملک پر مسلط رہنے کی وجہ سے ہے، اس کے علاوہ ہر شخص نے کاروبار چھوڑ کر ڈالر لے کر رکھ لیے ہیں اور ہم پوری کوشش کے باوجود افغان بارڈر پر ڈالر کی اسمگلنگ روک نہیں سکے، ڈالر بوریوں میں بھر کر جا رہے ہیں۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ اس کی وجہ ملک میں اور افغانستان میں ڈالر کا بڑا واضح فرق تھا، ملک کو اس طرح کے مسائل کا سامنا ہے، اس میں حکومت یا وزیر خزانہ کا قصور نہیں ہے، ملوث لوگوں کے نام سامنے آنے کے ساتھ انہیں قانون کے کٹہرے میں پیش کیا جائے گا۔رانا ثناء اللہ نے بلوچستان کے ضلع بولان میں کنبڑی پْل کے قریب بلوچستان کانسٹیبلری کے ٹرک کے نزدیک خودکش دھماکے میں 9 پولیس اہلکاروں کی شہادت پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کا قلعہ قمع کرنے کے لیے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی گئی ہے۔وزیر داخلہ نے کہا کہ مشکل معاشی صورتحال اور حکومت کے کفایت شعاری کے حوالے سے اقدامات کے باجود دہشت گردوں سے نمٹنے کے لیے سیکیورٹی فورسز کو مطلوبہ وسائل فراہم کیے جائیں گے۔

موضوعات:



کالم



ضد کے شکار عمران خان


’’ہمارا خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے میں…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…