اسلام آباد(صباح نیوز)مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارت کے خلاف لڑنے والے دو حریت پسندوں کے راولپنڈی اور کراچی میں قتل کی کارروائی پاکستان کی سرزمین پر بھارت کا اپنے مسلح مخالفین کے خلاف اقدامی کارروائیوں کا آغاز معلوم ہوتا ہے جس کا مقصد بھارت کے
زیر انتظام کشمیر میں دوبارہ کسی مسلح تحریک کے سر اٹھانے کے امکانات کا راستہ روکنا ہے۔ برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق راولپنڈی اور کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کا ایک دلچسپ پس منظر انڈین میڈیا میں ان حملوں پر فورا طور پر سامنے آنے والا وہ جشن ہے جسے انڈین اداروں کے اپنے دشمنوں کے خلاف کامیاب کارروائیوں کا سلسلہ قرار دیا ہے۔بعض انڈین باشندوں نے تو ان حملوں کو اسرائیل کی خفیہ ادارہ موساد کی فلسطینی مسلح مزاحمت کار تنظیموں کی قیادت و ارکان کے خلاف کارروائیوں سے تشبیہ دی ہیں۔ اگرچہ انڈیا کی طرف سے کسی سرکاری ردعمل کا اظہار نہیں کیا گیا۔ 20 فروری کو راولپنڈی میں کشمیری کمانڈر بشیر احمد پیر عرف امتیاز عالم کو نماز مغرب کے بعد گھر جاتے ہوئے نامعلوم مسلح موٹر سائیکل سواروں نے پستول سے نشانہ بنا کر قتل کیا اور فرار ہو گئے۔ نامعلوم موٹر سائیکل سوار افراد نے26 فروری، 2023 کوکراچی، گلستان جوہرمیں، 55 سالہ خالد رضا کو نشانہ بنایا اور قتل کر دیا۔نامعلوم موٹر سائیکل سوار وں نے مارچ، 2022میں کراچی، اختر کالونی میں، مستری زاہد ابراہیم کا قتل کیا تھا۔مستری زاھد ابراہیم دسمبر 1999 میں نیپال سے ایک انڈین مسافر ہوائی جہاز کی ہائی جیکنگ میں ملوث تھے جو کابل لے جایا گیا تھا۔ کمانڈر بشیر احمد پیر عرف امتیاز عالم کا تعلق کشمیری حریت پسند تنظیم حزب المجاہدین سے تھا جبکہ خالد رضا ماضی میں البدر تنظیم کے ساتھ وابستہ رہے ہیں۔