کارکن تیاری کریں، عمران خان کا جیل بھرو تحریک کا اعلان

4  فروری‬‮  2023

لاہور(این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے جیل بھرو تحریک شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرے کارکنان اور ساری قوم تیاری کرے جب کال دوں گا تو ہم گرفتاریاں دے کر ملک بھر کی جیلیں بھر دیں گے،آج ساری قوم اپنی عدلیہ کی طرف دیکھ رہی ہے،پاکستان جنگل کے قانون کی طرف نکل گیا ہے،

جہاں انصاف اور قانون کی حکمرانی نہ ہو وہاں خوشحالی نہیں آسکتی، یہ ہمیں اندھیرے کی طرف لے کر جارہے ہیں، یہ ہمیں ڈرانے دھمکانے کی کوشش کر رہے ہیں،جس کی لاٹھی اس کی بھینس کاقانون رائج ہے، ان کی کوشش ہے کہ اپوزیشن کو ڈرا دھمکا کر ختم کرو تاکہ باہر بیٹھا12واں کھلاڑی آئے کہ گراؤنڈ تیار ہو گئی ہے تب آ کر انتخابات جیت کر کے کہے معرکہ مار لیا، یہ ان کا گیم پلان ہے۔ ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ پاکستان ایک بڑا خواب تھا، یہ اسلامی فلاحی ریاست تھا اس کی قرارداد کی بنیاد مدینہ کی ریاست تھی جس نے مثالی اسلامی فلاحی ریاست بننا تھا۔عمران خاننے کہا کہ جہاں انصاف ہے وہاں قبضہ گروپ نہیں ہے وہاں این آر او نہیں ہے کہ بڑا چور اپنی ساری چوریاں معاف کر الے ،ہم اس وژن سے اتنا دور جا رہے ہیں کہ مجھے یہ خوف ہے کہ بچیں گے بھی یانہیں، جو قوم نظریے سے ہٹ جاتی ہے وہ مر جاتی ہے۔ جب سے سازش کے تحت اس ملک پرمجرموں کی حکومت نافذکی گئی ہے حالات دیکھ لیں کہاں سے کہاں پہنچ گئے ہیں، اگر ہم بحیثیت قوم آج نہیں جاگیں گے تو جدوجہد نہیں کرینگے ہم سب ان حالات کے ذمہ دار ہوں گے۔ معیشت کی ترقی کے لئے بھی انصاف اور سیاسی استحکام کا ہونا ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا کیوں آج ہمارے سرمایہ پاکستان کی بجائے دبئی اور ملائیشیاء میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں کیونکہ انہیں وہاں قانون پر اعتماد ہے،

اوورسیز پاکستانی ہماری سب سے بڑی طاقت ہیں، ایک کروڑ پاکستانی اوورسیز ہیں اگر ان میں سے 20لاکھ بھی سرمایہ کاری کرنا شروع کر دیں تو ہمیں کسی کے سامنے ہاتھ پھیلانے کی ضرورت نہیں رہے گی۔ کیوں یہ لوگ پاکستان میں سرمایہ کاری نہیں کرتے کیونکہ یہاں انہیں انصاف کے نظام پر اعتماد نہیں،جوہمارے دور میں آئے تھے وہ بھی ملک چھوڑ جانے کا سوچ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب ہمارے خلاف عدم اعتماد کی تحریک جمع کرائی گئی اس وقت ڈالر 178روپے کا تھا جو صرف 9ماہ میں 100روپے مہنگا ہو چکا ہے، ہمارے 3سال 8ماہ میں 55روپے ڈالر مہنگا ہوا تھا ان کے دور میں صرف ایک ہفتے میں 50روپیہ مہنگا ہوچکا ہے،ڈالر کے بڑھنے کے اثرات آنے والے دنوں میں سامنے آئیں گے، آج ملک میں پچاس سال میں سب سے زیادہ مہنگائی ہے،

بجلی اور گیس مزید مہنگی ہونے جارہی ہیں اس کے اثرات آنے والے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اتنی کیا قیامت آئی تھی کہ آج معیشت ڈوبنے کی نہج پر ہے،ہمارے زر مبادلہ کے ذخائر وہاں پہنچ گئے ہیں کہ ایٹمی دھماکہ کے وقت بھی جب ہمارے اوپر پابندیاں لگی تھیں اس وقت بھی اتنے نیچے نہیں گئے تھے، اس کے ہماری سکیورٹی پر اثرات آئیں گے۔ بھارت کے زر مبادلہ کے ذخائر ساڑھے 5سو ار ب ڈالر ہیں جبکہ ہمارے 3ارب ڈالر ہیں،

بھارت کے ٹی وی چینل دیکھ لیں وہ کس طرح پاکستان کا نام لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اسحاق ڈار نے بڑی بڑھکیں ماری تھیں کہ ڈالر کو 200روپے سے نیچے لے کر آؤں گا،آئی ایم ایف کو دھمکیاں دیں موڈیز کو دھمکیاں دیں۔آج کہہ رہے ہیں کہ خیراتی اداروں کوکہیں گے ہماری مدد کریں، ان کے پاس کوئی رود میپ اور کوئی راستہ نہیں کہ آگے جاناکیسے ہے، میں پیشگوئی کرتا ہوں امپورٹڈ ٹولہ بھاگنے کی تیاری کر رہا ہے کیونکہ ان کا پاکستان میں کوئی مفاد نہیں ہے،

اسحاق ڈار اور ان کے بچوں کی جائیدادیں باہر ہیں، نواز شریف اور آصف زرداری کی جائیدادیں باہر ہیں، خیراتی ادارے کیوں پاکستان کو خیرات دیں انہوں نے اپنا پیسہ تو باہر رکھا ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ جو ہمارے بنیادی حقوق ہیں ان کو مسترد کیا گیاہے جس طرح ظلم اور جبر کیا جارہا ہے اس طرح کا ظلم مشرف کے دور میں بھی نہیں دیکھا، ہمارے انصاف کے نظام نے بنیادی انسانی حقوق کا دفاع نہیں کیا،رات کو تین بجے اٹھانے آتے ہیں لاہور ہائیکورٹ نے چار مرتبہ کہا کہ

فواد چوہدری کو لے کر آؤ لیکن آئی جی نے کوئی توجہ نہیں دی۔ شیخ رشید کو اسلام آباد ہائیکور ٹ ضمانت دیتی ہے لیکن یہ نئے کیسز ڈال دیتے ہیں،انہیں رات کو ہتھکڑی ڈال کر کمرے میں رکھا گیا اور ان پر کپڑا ڈالا گیا، میں اپنے انصاف کے نظام سے پوچھ رہا ہوں کہاں گئے ہمارے انسانی حقوق، میرے اوپر 60ایف آئی آر ز ہیں، حیران کن چیز یہ ہے کہ اگر میں سابق وزیر اعظم اپنامقدمہ درج نہیں کر اسکا تو عام آدمی سے کیا ہوتا ہوگا۔ جے آئی ٹی نے عدالت میں جو رپورٹ جمع کرائی ہے

اس سے واضح ہو گیا ہے کہ تین شوٹرز تھے اور دینی انتہا پسند والا معاملہ ختم ہو گیا، جن کا کام میری حفاظت کرنا تھا انہوں نے یہ کرایا تھا اس لئے وہ کور اپ کر رہے ہیں۔ پنجاب حکومت کی نوٹیفائی جے آئی ٹی کو بند کر دیا گیا، طاقتور لوگوں نے فیصلہ کیا کیونکہ وہ قانون سے اوپر ہیں، یہاں قانون کی حکمرانی نہیں ہے،پاکستان جنگل کے قانون کی طرف نکل گیا ہے، جہاں انصاف اور قانون کی حکمرانی نہ ہو وہاں خوشحالی نہیں آسکتی، یہ ہمیں اندھیرے کی طرف لے کر جارہے ہیں،

یہ ہمیں ڈرانے دھمکانے کی کوشش کر رہے ہیں،جس کی لاٹھی اس کی بھینس کاقانون رائج ہے، ان کی کوشش ہے کہ اپوزیشن کو ڈرا دھمکا کر ختم کرو تاکہ بارواں کھلاڑی آئے کہ گراؤنڈ تیار ہو گئی ہے تب آ کر انتخابات جیت کر کے کہے معرکہ مار لیا، یہ ان کا گیم پلان ہے۔انہوں نے کہا کہ جب تک سیاسی عدم استحکام نہیں آئے گا کبھی معاشی استحکام نہیں آسکتا۔ہم نے اپنی دو اسمبلیاں تحلیل کیں اس کے پیچھے ملک کی سوچ تھی کہ 90روز میں انتخابات کی تاریخ دینی ہے یہ پاکستان کا آئین ہے کہتا ہے۔

مجھے اپنے لوگوں کہا بھی یہ نہ کریں طاقتور لوگ ایسا نہیں ہونے دیں گے، طاقتورلوگ یہاں آکر بیٹھ گئے۔انہوں نے کہا کہ اسمبلیاں تحلیل ہوئے 18روز گزر گئے ہیں دونوں گورنر ز نے تاریخ نہیں دی، مقررہ مدت کے بعد آرٹیکل 6لگے گا۔ انہوں نے کہاکہ امپورٹڈ حکومت کی کوشش ہے کہ اسے آگے کھینچا جائے کیونکہ یہ انتخابات لڑنے سے خوفزدہ ہیں۔ ان کی کوشش ہے کہ ہمیں کمزور کیا جائے،مجھے جیل میں ڈالنے کی منصوبہ بندی ہے، یہ چاہتے ہیں جب کمزور ہو جائیں تب یہ انتخابات کی کوئی تاریخ دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کی عدلیہ کی طرف دیکھ رہے ہیں اور میں امید رکھتا ہوں عدلیہ آئین کے ساتھ کھڑی ہو گی، اگر ا نتخابات 90روز سے اوپر جاتے ہیں تو یہ پاکستان کے آئین پاکستان کے ساتھ مذاق ہو گا، پھر تو جمہوریت ختم ہو جاتی ہے،اس کا مطلب ہے یہاں جمہوریت نہیں ہے، آج ساری قوم تماشہ دیکھ رہی ہے کہ انتخابات ہوں گے یا نہیں ہوں گے۔ امپورٹڈ حکومت ملک تباہی کی طرف لے کر جارہی ہے، ان کے پاس کوئی روڈ میپ ہے نہیں، کوئی چیز ان کے کنٹرول میں نہیں ہے لیکن انہیں ملک کی کوئی فکر نہیں کیونکہ ان کا پاکستان میں کوئی اسٹیک نہیں،

یہ باہر بھاگیں گے،ملک میں رہنے والوں کو سوچنا چاہیے کہ یہ ملک کو کہاں لے کر جارہے ہیں،اگر ملک نہیں ہے تو ہم نہیں ہے، جس طرح معیشت تباہ ہوتی جارہی ہے سب سے پہلے ہماری آزادی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ امپورٹڈ ٹولہ دہشتگردی سے بھی سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ شاہد شہباز شریف کی یادداشت ختم ہوگئی ہے کہ ہم نے پیسہ خرچ نہیں کیا۔ 2013میں جب ہم خیبر پختوانخواہ میں آئے تو دہشتگردی کا گراف دیکھ لیں، یہ نیچے آ گئی، وفاق میں تو تھے اس وقت کیوں دہشٹگردی نہیں تھی، ہم حکومت سے نکل چکے ہیں ذمہ داری آپ کی ہے نا اہلی آپ کی ہے۔

ہم نے 9سال میں خیبر پختوانخواہ میں 600ارب روپے سکیورٹی پر خرچ کیا، پہلے پولیس اہلکاروں کی ٹریننگ کا ایک سکول تھا ہم نے 4سکول بنائے، سپیشل کم بیک فورس بنا کر دہشتگردی کی تربیت دی گئی، ڈی این اے کی لیبارٹری بنائی گئی، دو صوبوں نے این ایف سی نے ایوارڈ سے پیسے دئیے باقی دو صوبوں سے پیسہ نہیں آیا، ہم نے 55ارب روپیہ فاٹا کے لئے مختص کیا تھا، جب سے پی ڈی ایم حکومت آئی ہے صرف 5ارب روپے دیا گیا ہے۔ عمران خان نے کہا کہ ان کا منصوبہ یہ ہے کہ تحریک انصاف کو کمزور کیا جائے، الیکشن کمیشن بھی ان کے ساتھ ملا ہوا ہے، نگران حکومتیں ایسی لے آئے ہیں کہ

ملک کی تاریخ میں ایسا مذاق نہیں اڑا جو اب اڑ رہاہے، ہمارے مخالف پولیس اور بیورو کریٹس کو مسلط کیا گیا ہے، الیکشن کمیشن ان کا ہے،نگران حکومت ان کی ہے، ان کو اور بھی مدد آرہی ہے، ہمارے اوپر کیسز کر کے پھر انتخابات کا منصوبہ بنایا ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر میں چاہتا تو 25مئی کو دھرنا دے دیتا لیکن خون خراباہونا ہے،26نومبر کو لاکھوں لوگ اسلام آباد پہنچے اگر وہ اسلام آباد چلے جاتے تو انتشار ہونا تھا پھر خوف تھاکہ ملک میں انتشار ہوگا تو ہماری معیشت پہلے ہی کمزور ہے اس کو مزید نقصان ہوگا، ہم نے اپنی دو حکومتیں تحلیل کرنے کا اعلان کیا۔انہوں نے کہا کہ اب جو ہمارے ساتھ

کیا جارہا ہے اس میں ایک راستہ یہ ہے کہ ہم ملک گیر پہیہ جام کر دیں، احتجاجی مظاہرے کرے حالانکہ یہ بھی جمہوری راستہ ہے لیکن ہماری معیشت کا اتنا برا حال ہے کہ یہ اور نیچے چلی جائے گی۔ اپنے کارکنان اور قوم کو کہتا ہوں تیاری کریں ہم نے جیل بھرو تحریک شروع کرنی ہے،اگر یہ سمجھ رہے ہیں کہ تشد د کرتے رہیں گے ہم خاموشی سے چورو ں کا مسلط ہونا برداشت کر لیں گے تو ایسا نہیں ہوگا۔ ہم جیلیں بھریں گے تاکہ ان کا شوق پورا ہو جائے، کارکنان اور قوم کو کہتا ہوں وقت آ گیا ہے میں کال دوں گا، آپ نکلیں ہم گرفتاریاں دیں گے تاکہ انہیں ایک ہی دفعہ پتہ چل جائے قوم کھڑی کس طرف کھڑی ہے، ہمیں پتہ ہے ہمارے ملک کی جیلوں میں کتنی جگہ ہے۔

موضوعات:



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…