اتوار‬‮ ، 17 اگست‬‮ 2025 

نقیب اللہ قتل کیس میں راؤ انوار کی بریت پر عوام میں غم و غصہ

datetime 23  جنوری‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی)مبینہ پولیس مقابلے میں مارے جانے والے نقیب اللہ محسود کے قتل کیس کے تمام ملزمان کو کراچی کی انسداد دہشتگردی عدالت نے بری کردیا، جن میں سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار سمیت 17 ملزمان شامل ہیں۔ملزمان کی بریت پر عوام نے پاکستانی نظام انصاف کو تنقید کا نشقانہ بناتے ہوئے افسوس کا اظہار کیا ہے۔

معروف صحافی عدیل راجہ نے ٹویٹر پر جاری اپنے پیغام میں طنزیہ لکھا، نقیب اللہ کو کس نے مارا؟ کسی نے نہیں – عدالت!!!پی ٹی آئی رہنما عندلیب عباسی نے را انوار کو سندھ کا اگلا وزیراعلی قرار دے دیا۔ایک صارف نے اپنی ٹویٹ میں عدالتی فیصلے پر طنز کرتے ہوئے لکھا کہ معروف دہشت گرد نقیب اللہ محسود کے قتل کے الزام میں نامزد معصوم و شریف پولیس افسران، ہمارے اداروں کی مہربانی سے، عدالت سے بری ہوگئے۔راو انوار کی بریت پر ایک اور صارف نے کہا کہ نقیب اللہ محسود کیس میں معروف انکانٹر ماسٹر را انوار اور دیگر 17 پولیس اہلکار بری ہوگئے۔ انصاف کی فراوانی لیکن اس نظام میں حیرت کی بات نہیں جہاں ہر ادارہ مردہ جسم کی طرح سڑ رہا ہو، ایاز نامی صارف نے لکھا کہ ڈومیسائل ضروری ہے۔سوشل میڈیا صارف راشد عباسی نے ایک طنزیہ ویڈیو ٹوئٹر پر پوسٹ کی۔صحافی ظفر رامے نے انتہائی جذباتی ٹویٹ کیا جس میں نقیب اللہ کے بیٹے کو اپنے دادا کے جسد خاکی کے ساتھ بیٹھا دکھایا گیا ہے۔نقیب اللہ کے وکیل جبران ناصر کا کہنا تھا کہ اس ملک میں ہر چیز تباہ ہو رہی ہے۔صحافی حسیب ارسلان نے عدالتی فیصلے پر کہا کہ یہ بات تو پانچ سال سے لوگوں کو معلوم تھی۔جبکہ ایک تویٹر صارف نے طنزیہ لکھا، ثابت ہوا کہ نقیب محسود خود گولی میں جا کر وج گیا تھا۔معروف صحافی اور سینئیر تجزیہ کار مبشر زیدی نے عدالتی فیصلے کو انصاف کا قتل قرار دیا۔غیر ملکی صحافی نعمت خان نے لکھا،

پولیس کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے ایس ایس پی راؤ انوار کو محسود کو مقابلے میں مارنے کا مجرم قرار دیا تھا۔ قانونی ٹیم کی نمائندگی کرنے والے جبران ناصر کے مطابق را انور کو سیاستدانوں، پراپرٹی ٹائیکونز اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کی حمایت حاصل ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…