لاہور(این این آئی) حکمران اتحاد نے الیکشن کمیشن کی جانب سے محسن نقوی کو نگراں وزیر اعلیٰ مقرر کرنے کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا اعلان کر دیا۔ وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویزالٰہی نے محسن نقوی کے نام کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس معاملے پر سپریم کورٹ جارہے ہیں،
یہ متنازعہ شخص ہے اس کو وزیرا علیٰ نہیں مانتے، ایسا شخص غیر جانبدارہ نہیں رہ سکتا۔پاکستان تحریک انصاف نے بھی محسن نقوی کی پنجاب کے نگراں وزیراعلی تقرری کو مسترد کردیا۔مرکزی رہنما فواد چوہدری نے کہا کہ محسن نقوی جیسے متنازعہ شخص کو وزیراعلی مقرر کرنے کا فیصلہ مسترد کرتے ہیں،الیکشن کمیشن نے کبھی مایوس نہیں کیا،اس نظام کے خلاف سڑکوں پر جدوجہد کے علاوہ کوئی راستہ نہیں،فواد چوہدری نے کہا کہ کارکنان تیاری کریں عمران خان کی قیادت میں بڑی مہم چلائیں گے۔ تحریک انصاف کی مرکزی رہنما مسرت جمشید چیمہ نے کہا کہ محسن نقوی کو نگراں وزیراعلی لگانے سے بہتر تھا الیکشن کمیشن براہ راست آصف زرداری یا شہباز شریف کو ہی وزیراعلی کا چارج بھی دے دیتا۔ محسن نقوی رجیم چینج آپریشن کا اہم کردار جس کے گھر پی ٹی آئی کی پنجاب حکومت کے مینڈیٹ پر شب خون مارنے کے فیصلے ہوئے، ہم اس نامزدگی مسترد کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے نگراں وزیر اعلیٰ کے نام کا جو فیصلہ کیا وہ بالکل بھی غیر متوقع نہیں، اپوزیشن کا متنازعہ نام دینے کا مقصد ہی معاملہ الیکشن کمیشن تک لیجانا تھا جہاں پہلے سے ”گوٹی“فٹ تھی۔متنازعہ نام کو نگراں مقرر کرنے کے بعد اس الیکشن کمیشن سے شفاف انتخابات کی توقع کی جاسکتی ہے؟۔اپوزیشن کے ناموں میں ایک مسلم لیگ (ن)، دوسرا پیپلز پارٹی کے فرنٹ مین کے طور پر مشہور ہے۔تحریک انصاف کی جانب سے دئیے گئے نام انتہائی غیر جانبدار تھے۔