کراچی(این این آئی)متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے زیراہتمام جنرل ورکرز اجلاس پیر الہی بخش کالونی کے متصل کے ایم سی گرائونڈ میں منعقد کیا گیا۔جس میں ایم کیوایم پاکستان کے سینئر ڈپٹی کنوینر عامرخان،ڈپٹی کنوینرز ،اراکین رابطہ کمیٹی،رہنما سید مصطفی کمال،انیس قائم خانی ،ڈاکٹر فاروق ستار ،شعبہ جات کے ذمہ داران ،
حق پرست سینیٹرز ، ایم این ایز ،ایم پی ایز ،ٹاون کے ذمہ داران وکارکنان اور خواتین نے بڑی تعد اد میں شرکت کی ۔جنرل ورکرز اجلاس سے کنوینر ڈاکٹر خالدمقبول صدیقی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج فیصلہ کن موقع پر پہلے سے زیادہ متحدہ منظم متحدہ قومی موومنٹ ایک نئے اور تازہ سفر کا آغاز کر رہی ہے ہم نے جب فیصلہ کیا کہ انتخابات سے دستبردار ہوں تو قوم نے ووٹ دینے کے اپنے حق کو دستبردار کرلیا، یہ کارکنان ہی کراچی کا اصل ایوان ہیں اب یہی سڑکوں سے کراچی کو چلائیں گے ہم چلائیں گے کراچی، جو جیتے ہیں وہ شرمندہ ہیں تاریخ انکو مجرم قرار دے گی یہ متحدہ آج کے دن متحد ہو کر اپنے سفر کا آغاز کر رہی ہیتعصب یہ نہیں کہ ظلم کے خلاف قوم کو ساتھ دیا جائے، تعصب یہ ہے کہ ظلم کرنے میں قوم کا ساتھ دیا جائیایم کیو ایم نے نا کبھی تاریخ میں ظلم کیا نا کرنے والوں کا ساتھ دیاجو جیتے ہیں وہ شرمندہ ہیں کہ کراچی کے پانچ فیصد لوگ بھی باہر نہیں نکلیپولیس کے لگائے ٹھپوں نے ووٹر ٹرن آوٹ کو شکست دی، مصطفی کمال نے آپکو بتایا کہ سندھ حکومت نے اپنی غلطی مانی سندھ حکومت نے 53 سیٹوں کی بے ضابطگی کو تسلیم کیااب میرا سوال جماعتیوں اور پی ٹی آئی سے ہے کہ آپ عدالت میں غلط حلقہ بندیوں کے خلاف گئے تو آج کیوں آپ نے انتخابات میں حصہ لیاہمارے حقوق کے نعرے جماعت اسلامی کو غیر شرعی لگتے تھے آج انہی نعروں کو انہوں نے گود لے لیاہم تو پچھلی دفعہ ہونے والی مردم شماری کے خلاف بھی عدالتوں میں گئے تھے
اور مردم شماری کے نتائج نے ہمارے اندیشوں کا صحیح ثابت کیاآج تک ان عدالتوں نے ایک دن بھی ہمارا کیس نہیں سناپاکستان کی تاریخ میں پہلی دفعہ یہ منظور کروایا کہ گزشتہ مردم شماری دھاندلی شدہ تھی آج ہماری جدوجہد کے نتیجے میں پانچ سال قبل ہی نئی مردم شماری ہو رہی ہییہ نعرہ پاکستان کی بقا و سلامتی کا ہے کہ پاکستان بنایا تھا پاکستان بچائیں گییہ لاڈلوں کا کلب ہے جو الیکشن جیتا ہے،
ہم کبھی لاڈلے نہیں بنے پاکستان کے بیٹے یہاں بیٹھے ہیں ہم ان سے شہری سندھ کو چلائیں گے اور بلدیاتی انتخابات کو ڈھونگ اور فراڈ قرار دلوائیں گے۔کنوینرڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے مزید کہاکہ اب مئیر کی بولی لگ رہی ہے اور فیصلہ ہو رہا ہے جبکہ سوا سو یوسی ان حالات میں بھی ہم لڑتے تو جیت جاتیاصول ہار کر الیکشن جیتنے پر ایم کیو ایم لعنت بھیجتی ہیاگرچہ بت ہیں جماعت کی استعوں میں مجھے ہے حکم ازاں لا الہ الاللہ۔
انکا مزید کہنا تھا کہ طاقت ہماری تہذیب نہیں ہے تہذیب ہماری طاقت ہیاسی طاقت پر ہمارا سب کچھ منحصر ہے ہم اصول کی جنگ لڑ رہے ہیں، لہو سے اس جدوجہد کی آبیاری کی ہے88 کے الیکشن میں ہم نے جاگیردار وڈیروں کو نہیں بلکہ متسوط طبقے کے کارکنان کو ووٹ دیامیں چار مرتبہ ایم این اے بنا تین مرتبہ استعفے دیا ایک مرتبہ بھی جیب سے خرچ نہیں کیا، کون ہے جو ایم کیو ایم جیسی مثال دیاب قربانی دینے کی باری ہماری نہیں ہے ورنہ یہ قربانی حد پار نا کر جائے
آج سے میرا اور تیرا کا سلسلہ بند کر دیں صرف ایم کیو ایم میں ایسا ہوتا ہے جو پنڈال میں ہوتا ہے وہ ایک دن اسٹیج پر آکر بیٹھ جاتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر سیاست کا کوئی فیصلہ ہونا ہے میں اور آپ مل کر کریں گیمیرے اور آپ میں کسی قسم کا کوئی مقابلہ نہیں ہےآپس میں مقابلہ شروع کیا تو قوم کا مقدمہ ہار جاو گے، حق پرستی کا مقدمہ ہار جاو گے آو عہد کریں کہ ہم اپنا سارا حق تنظیم کے حوالے کرتے ہیں کسی کو آج کے بعد اپنی قربانی گنوانے کے ضرورت نہیں یہاں کسی کو پیشہ ور سیاستدان بننے کی ضرورت نہیں
ہم آپ اس تحریک اور تنظیم کو دینے آئیں ہیں تنظیم نے ہمیں عزت وقار اور شناخت دی ہے سقراط کہتا تھا کہ آپکی شناخت ہی آپکا مقدر بناتی ہیہم نے مردہ باد کے نعرے کو زندہ باد میں بدل دیاہم اپنا یہ تحریکی سفر جاری رکھیں گے اب سب یہیں کے ہیں کیونکہ یہاں نہیں رہے تو قوم کا نام و نشان نہیں بچے گااب آپکی میری الگ الگ نہیں مشترکہ قیادت ہے ایم کیو ایم میں عہدیدار نہیں ذمہ دار ہوتے ہیں میں اور آپ ایم کیو ایم ہیں جیسے آپ اور میں ویسی ہی ایم کیو ایم ہوگی یہ ایم کیو ایم امانت ہے اس بہن کی جسکی ہجرت میں عزت تاراج ہوئی۔
اس موقع پرسینئر رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ اس تاریخی تحریکی ورکرز اجلاس میں شرکت کرنے والے ایک ایک ایک کارکن کو خوش آمدیدہم پاکستان بنا سکتے ہیں تو پاکستان بنانے والوں کو جوڑ بھی سکتے ہیں پاکستان بنانے والوں کی موجودہ نسل کو دربدر ہونے سے بچا سکتے ہیں پاکستان بنانے والوں کی قسمت بھی بنا سکتے ہیں پاکستان بنانے والوں کی بگڑی کو اللہ کے حکم سے بنا سکتے ہیں یہ وہ موقع ہے جو اللہ نے ہمیں عطا کیا ہے ایم کیو ایم کی اصل قیادت یہاں موجود ہے اس پنڈال میں سندھی، بلوچ، پختون، پنجابی، سرائیکی، گلگتی، بلتی، کشمیری، ساری ثقافتی اکائیاں موجود ہیں
یہ حق پرست کارکنان پاکستان بنانے سے پہلے بھی ہمارے آباواجداد کے ساتھ تھے آج یہ ایم کیو ایم کے ساتھ ہیں جاگیردار وڈیرے ایک طرف ہیں اور پاکستان بنانے والے ایک طرف ہیں پاکستان بنانے والوں کی بگڑی کو بنانا ہے، ان کی محرومیوں مایوسیوں کو ختم کرنا ہیانکو امید کے راہ پر گامزن کرنا ہے آج کے دن پاکستانیوں کی از سر نو تشکیل کرنے کے سفر کا آغاز ہیایک یکجہتی بڑا اتحاد بڑا انقلاب قائم کر دیا تو پاکستان معاشی مشکلات سے نکل پائے گاپاکستان کی سیاست مستحکم ہو جائے گی اور متوسط طبقے کی حکمرانی ہوگی اب انتشار ہماری ڈکشنری اور لغت میں نہیں اب ہم متحرک اور متحد ایم کیو ایم پاکستان ہیں
ہم نے قربانیاں بھی اسلئے دیں کہ لوگوں کو ساتھ ملا سکیں نوجوان خون کو تحریک میں شامل کرنے کا عزم جاری رکھنا ہے35سے 40 سالوں سے کام کرنے والوں کی عظمت رفتہ کو اگلی نسل میں منتقل کرنا ہینئی قیادت کو نئے چیلنجز کا سامنا کرنے کے لئے آگے لانا ہینظریاتی ساتھیوں کی یکجہتی کا یہ اہم فیصلہ ہے۔انہوں نے مزید کہاکہ شہری سندھ پر حکمرانوں کا یہ قبضہ غیر آئینی اور غیر قانونی تھازمینوں پر قبضے، کرپشن، اقرباپروری کرنے والی یہ پیپلز پارٹی بلدیاتی الیکشن میں کھل کر ایکسپوز ہو گئی ہیبلدیاتی انتخابات میں پیپلز پارٹی کی نشستیں بتاتی ہیں کہ ہمارا موقف صحیح تھا20 فیصد آبادی کی 50 فیصد نشستیں
اور باقی 80 فیصد آبادی کی 50 فیصد نشستیں تھیں ایسی ناپاک سازش پر پیپلز پارٹی کو شرم آنی چاہئے جماعتیوں تمہیں ایم کیو ایم کی ضرورت پڑے گی ورنہ سندھ حکومت ایم کیو ایم کے مئیر سے زیادہ بری حالت تمہاری کر دے گی تم ایوان میں گئے ہم نے عوام کا مقدمہ سڑکوں اور عدالتوں میں کیاالیکشن کمیشن اور پیپلز پارٹی کے گٹھ جوڑ سے یہ الیکشن ہوا ہے تم نے ہماری مئیر کی سیٹ لی ہم اکتوبر میں تمہاری وزیراعلی کی سیٹ چھین لیں گے قربانیوں کے بعد دھوکے ملے، اب اعتماد کا ووٹ لینے آو گے تو کرارا سوال لے کر جاو گیسوال یہ ہوگا کہ اب ہم آپکو کیوں ووٹ دیں، تم نے کراچی کے لئے کیا کیا ؟اب ہم اعتماد کا ووٹ ہم سنبھال کر رکھیں گے
اب سرفراز بھی دھوکہ نہیں کھائے گا۔ جنرل ورکرز اجلاس سے رہنما سید مصطفی کمالنے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کراچی قبضہ کرنے والوں کے نشانے پر ہے آج سے دو دن پہلے لوگوں کے دل جیتنے کے بجائے اس شہر پر قبضے کی کوشش کی گئی ہم اس شہر کے خلاف منصوبہ کرنے والوں کو بتانا چاہتے ہیں کہ تمہارے خواب ہماری موجودگی میں شرمندہ تعبیر نہیں ہونگییہ عوامی جلسہ نہیں یہ کارکنان کا اجلاس ہے جیتنے والوں آنکھیں کھول کر دیکھو تم اس سے آدھے لوگ بھی جلسے میں جمع نہیں کر سکتے دو دن پہلے الیکشن لڑنے والوں نے سندھ کے شہری علاقوں کے لوگوں سے غداری کی، مصطفی کمال نے فضا میں ہاتھ لہراتے ہوئے کہا کہ
میرے ہاتھ میں بلدیاتی قانون ایکٹ کے سیکشن 10A کو ختم کرنیکالیٹرہے جس میں پیپلز پارٹی نے اپنی غلطی تسلیم کی ہے کہ ہم سے کراچی حیدرآباد کی حلقہ بندیاں غلط ہوئیں ایم کیو ایم مہینوں سے مذاکرات کر رہی تھی کہ کراچی کی 70 سیٹیں کم کر دی گئی ہیں70 سیٹوں کہ حق نمائندگی پر شب خون مارا گیا ان سیٹوں پر ایک پورا شہر بنتا ہیوہ پیپلز پارٹی کی ضدی حکومت جو اپنی غلطی نہیں مانتی 53 سیٹوں پر اپنی غلطی مانی الیکشن کمیشن کو لکھے گئے خط میں اس بات کا اعتراف کیا گیا کہ سندھ حکومت سے غلطی ہوئی ہم نے کراچی کی باقی سیاسی جماعتوں سے کہا کہ ایک ماہ رک کر الیکشن کروا لو چاہے پھر ہمیں ہرا کر آجانالیکن اقتدار کے ہوس میں مدہوش یہ لوگ کراچی کے حقوق کا سودا کر بیٹھے
جو لوگ ہمیں منتشر دیکھ کر کراچی پر قبضے کا خواب دیکھ رہے تھے ہمیں ساتھ دیکھ کر وہ بدحواس ہو گئے آج سے کچھ سال پہلے ایک پارٹی کو بھی جعلی مینڈیٹ لے کر جتوایا گیا آج وہ پورے پاکستان میں رسوا ہے۔مصطفی کمال کا مخالفین کا کہنا تھا کہ آپ کو ہم گھر سے نہیں نکلنے دیں گے ہم کراچی کے بچے بچے کو بتائیں گے کہ تم نے شہر سے بے وفائی کی۔انہوں نے مزید کہاکہ جائز مردم شماری ہوجائے تو اس شہر کی نشستیں دگنی ثابت ہوں گی متحدہ قومی موومنٹ اگر یہ الیکشن لڑتی تو کراچی کا سودا ہو جاتاخالد بھائی نے ہمارے دفتر میں کہا کہ یہ شہر تمام زبانیں بولنے والوں کا شہر ہیلاڑکانہ کے جلسے میں میں نے خود کو مہاجر کہا، کوئٹہ میں کہا، سہراب گوٹھ کے جلسے میں کہا آج اس پنڈال میں
ہر زبان بولنے والے لوگ ہیں یہ سب ایم کیو ایم کے کارکن ہیں یہ معصوم لوگ ہیں جو تمہارے میرے جیسے لوگ ہیں گھر میں پانی آئے گا تو دروازہ دستک دیکر نہیں کہے گا کہ مہاجر کا گھر ہے یا سندھی کا، یہاں موجود مختلف اللسان لوگ کسی جماعت میں نہیں جائیں گے یہی لوگ ہماری اصل طاقت ہیں ہمیں اس طاقت کو اپنانا ہےآج ہم انہیں گلے نہیں لگائیں گے تو پیپلز پارٹی ان پر ہاتھ رکھے گی کٹی پہاڑی اور اورنگی، لائنز ایریا اور لیاری والوں میں لڑائی ہوگی اور ہم بنیادی حقوق بھول کر لڑائی میں لگ جائیں گے، آو اس قوم کے راستے سے کانٹے چنتے ہیں بھائیوں کو بھائیوں سے ملاتے ہیں اس شہر کا پختون سندھی ووٹ نا دے لیکر کم از کم ہم پر بندوق تو نہیں اٹھائے گاچالیس سالوں سے ڈیوٹیاں دے رہے ہیں کیا اگلے چالیس سال بھی دیں، آج میرے پاس بلٹ پروف گاڑی ہے لیکن اس غریب کے پاس نہیں جو جلسے میں کہے گئے میرے ایک جملے سے علاقے میں کسی نفرت کا نشانہ بن سکتا ہے
عطااللہ کرد بلوچستان کا کارکن مہاجر قومی موومنٹ کے وقت سے ہمارے پاس ہےآج بلوچستان میں ایم کیو ایم پاکستان کے 16 بلدیاتی کونسلرز ہیں بلوچوں نے فون کر کے کہا مصطفی بھائی ہم آپ کے فیصلے پر آپ کے ساتھ ہیں آج اگر عصبیت کر رہی ہے تو وہ پاکستان پیپلز پارٹی کر رہی ہے40 سال پہلے کوٹہ سسٹم نافذ کرنے والی یہ جماعت آج اس کوٹے پر بھی عمل نہیں کر رہی15 سالوں سے ایک قطرہ پانی نہیں دیا اس شہر کویہ ہے عصبیت اور تعصب اور اسکے خلاف لڑنا جہاد ہیجو لوگ اس شہر پر قبضہ کرنا چاہتی ہیں آج رات انہیں نیند نہیں آئے گی آنے والا وقت سندھ کے مظلوموں کا ہے۔ہم ایسی شمع جلائیں گے جس کی روشنی پورے پاکستان میں جائے گی آپ کہتے ہیں کوئی ووٹ نہیں دے گامیں نے بلدیہ ٹائون سے الیکشن لڑا پختون پنجابیوں نے ووٹ دئیے۔اگر لیاری رنچھوڑلائن میں لڑائی ہوگی ہم تعلیم، خوراک ، اچھی زندگی کی جدوجہد بھول جائیں گیاگر ہماری محبت پھیلانا نیت ہے تو ہمارا یہاں بیٹھنا عبادت ہے۔