واشنگٹن (این این آئی)مریکا میں پاکستانی سفارتخانے کی ملکیتی عمارت بکنے کا معاملہ نئی صورت اختیار کرگیا،عمارت کی سب سے زیادہ بولی 68 لاکھ ڈالر تک پہنچنے کے باوجود سفارتخانے نے بولی لگانے والے سے رابطہ کرنے سے گریز کیا ہے۔
میڈیارپورٹ کے مطابق پاکستانی حکومت کو ڈرافٹ بھیجنے والے شہال خان کو تاحال جواب نہیں ملا۔ذرائع نے دعویٰ کیا کہ سفارتخانے نے عمارت کی پھر سے بولی لگوانے پر غور شروع کردیا ہے۔امریکا میں فروخت کی جانے والی عمارت واشنگٹن ڈی سی کے مہنگے ترین علاقے نارتھ ویسٹ میں ہے جو 13 ہزار اسکوائر فٹ سے زائد کے احاطے پر قائم ہے۔پاکستانی عمارت کے قریب سابق امریکی صدر اوباما اور ان کی بیٹی ایوانکا کا بھی گھر ہے ،عمارت کے قریب دنیا کے امیرترین افراد میں سے ایک جیف بیزوز بھی رہائش پذیر ہیں۔فروخت کی جانے والی عمارت میں کئی برسوں سے رہائش و دفاترقائم نہیں اور زیر استعمال نہ ہونے کی وجہ سے پاکستان کی ملکیت عمارت انتہائی مخدوش حالت میں ہے، شہری قوانین کے مطابق عمارت کی بیرونی شکل کو تبدیل کیے بغیر اس کی مرمت ممکن ہے،پاکستانی عمارت پر 17-2016میں شہری حکومت نے 70 ہزار ڈالر جرمانہ عائد کیا تھا۔